the word of truth - muhammadanism€¦ · web viewthe word of truth by allama abdul haqq کلام...

40
THE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq ِ لام ک ق ح ہ ف ن ص م ب ح صا ق ح ل دا ب ع لامہ ع ج ل ل کا ک" ی ح و ل ا" ب ھ ت ا" ی+ د ھ ای ت ار ر ی ی فرو4 پ6 ے حس ور< ہ ۔لا اغ ھ ی گ ب س اں< ہ م ۔ اں ے۔ خ ک م ۔" ی ا ا" ب ک عM ئ اP ے ش ن1930 Urdu August 9, 2006 www.muhammadanism.org

Upload: others

Post on 03-Feb-2020

4 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

THE WORD OF TRUTHBy

Allama Abdul Haqq

م� حق کلامصنفہ

علامہ عبدالحق صاحبپروفیسر نارتھ انڈیا تھیالوجیکل کالج

جسے ایم ۔کے۔ خان۔ مہاں سنگھ باغ ۔لاہور

نے شائع کیا1930Urdu

August 9, 2006www.muhammadanism.org

Page 2: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

م> مضامین فہرسصفحہمضمون۳تمہید

عشرہ کاملہ تCب مقدسہ مرزا جی اورک

آان ومسئلہ تحریف قر

۴۱۳۱۴

م> انجیل اصلیموجودہ انجیل کی تورايخ

آان کی تصحیح قرآان کی تصحیح حضرت عمر کی قر

۲۱۲۲//

۲۳

انجیل کے خارج شدہ جملے آایات کے نمبر مدجدید کی عہ

۲۳۲۶

۲۶قدیم نسخے

بڑے حروف کے نسخے چھوٹے حرف کے نسخے

قدیم ترجمے لکشنریز اوراقCباسات

عہدجدید کی ترتیب خارج شدہ جملوں کا اثر

۲۶۲۹۳۰۳۱۳۳۳۴

خارج شدہ جملوں کی تفصیلی کیفی> آای> ۲۱باب ۱۷۔ مCی ۱آای> ۱۱باب ۱۸۔ مCی ۲آای>۱۴باب ۲۳۔ مCی ۳

۳۴۳۶۳۷//

آای> ۱۶باب ۷۔ مرقس ۴آای> ۹۔ مرقس ۶، ۵ ۴۶: ۹ اور ۴۴باب ۲۶: ۱۱۔ مرقس ۷۲۸: ۱۵۔ مرقس ۸۳۶: ۱۷۔ لوقا ۹

۱۷: ۲۳۔ لوقا ۱۰۴: ۵۔ یوحنا ۱۱۳۷: ۸۔ اعمال ۱۲۷: ۲۴، ۳۴: ۱۵۔ اعمال ۱۴، ۱۳۲۹: ۲۸۔ اعمال ۱۵۲۴: ۱۶۔ رومیوں ۱۶۷: ۵یوحنا ۱۔ ۱۷

۳۸//

۳۹//

۴۰//

۴۱۴۲۴۳۴۴۴۴

م� حق کلاتمہید

آائے دن قطع وبرید اورکCiربیون> یm کہ" عیسائی انجیل میں مل اسلا� کا یہ دعو اہ کiiiرتے ہیں اوریہ دراصiiiل تحریiiiف ہے" سراسiiiر غلiiiط اورنiiiامعقول ہے، اس اعCiiiراض کی نامعقولی> اس وق> تiiک برقiiراررہیگی جب تiiک کہ معCiiرض یہ ثiiاب> نہ کiiردے کہ فلاں شiiخص نے فلاں فلاں وق> میں کلا� اللہ کے نسiiخوں میں تبiiدیل وتغiiیر کiiرکے اسiiے موجودہ صورت پر محرف کردیا۔ نیز یہ کہ ایسiiے اشiiخاص نے نہ صiiرف اپiiنے پiiاس کے نسخوں ہی کو بدل ڈالا بلکہ وہ کسی نامعلو� طورپر اورمعجiiزانہ صiiورت میں تمiiا� دنیiiا

کے نسخوں کو بھی یکد� بدل دینے میں کامیاب ہوگئے۔

Page 3: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

مد مCن( کی بناء پر (Textual Criticism)مسیحی علماء نے )یعنی تنق انجیiiل کی صiiح> وصiiداق> کiiو اس درجہ تiiک اظہiiر من الشiiمس کردکھایiiاہے کہتاردو تون وچiiرا کی مطلiiق گنجiiائش نہیں رہی، علاوہ ازیں iiئے اس میں چiiمحققین کے ل زبان میں بھی مسیحیوں کی طرف سiiے مCعiiدد کiiCابوں اوررسiiالوں میں بہ> کچھ لکھiiا جاچکiiiiاہے۔ان میں سiiiiے مiiiiیزا ن الحiiiiق ،ہمiiiiارm بائبiiiiل ومسiiiiلم علمiiiiاء اعCiiiiراض

المسلمین ،تصحیف الCحریف وغيرہ وغیرہ مشہور ہیں۔

دعوائے بادلیل :تان مسiiلمانوں کاجوانجیiiل کی تحریiiف کے مiiدعی سiiزاوار شiiنوائی کرتiiاہے۔ آاج تان سiiے یm کے اثبiiات میں دلائiiل پیش کiرتے مگiiریہ ہیں،یہ فرض تھiiاکہ وہ اپiiنے دعiiومن حق کی خاطر ہم انجیل مقدس کے غیر محرف ہiiونے پiiر تک نہیں ہوسکا مگرمCلاشیااا یہ بiiات درسii> نہیں کہ دنیiiابھر کے اا اورعقل اا عرض کئے دیCے ہیں کہ نقل بھی مخCصر مخCلف مسiiیحی فiiرقے سiiب کے سiiب اکٹھے ہiiوکر انجیiiل میں روز مiiرہ " کCiiر بیiiون>"

کرتے رہیں اور مسیحی> کے کروڑوں کٹر مخالفوں کوکانوں کان خبر نہ ہو۔

عشرہ کاملہ ۔ یہ کیونکر ممکن ہے کہ کوئی شخص یا کوئی خاص گروہ کسiی نiامعلو�۱

طiiورپر معجiiزانہ صiiورت میں دنیiiا بھiiر کے انجیلی نسiiخوں میں کCiiربیون> کرسiiکCاہے؟یی سبیل الCنزیل یہ فرض کرلیا جائے توبCائیں کہ اوراگراعل

۔ کب؟کس نے ؟ کس غرض سے ؟ اورکیا کیا کCر بیiiون> کی؟ اوران سiiب۲ نسiiخوں کiiو جودنیiiا بھiiر کے مسiiیحیوں اورغiiیر مسiiیحیوں کے پiiاس موجiiود تھے خiiاص

خاص مقاموں کو بگاڑنے میں کیونکر کامیاب ہوگیا؟ ۔ کیا خدائے قادروحکیم کےکلا� میں تحریف اورتغیر ممکن ہے؟ یہ کیونکر۳

تاس نے دنیا کی ہدای> وروشiنی کے لiئے بخشiiا وہی بگiڑ کردنیiا ہوسکCا ہے کہ جوکلا�

کی گمiiراہی اورتiiاریکی کے گiiڑھے میں دھکیلiiنے کiiا بiiاعث ٹھہiiرے؟ اورجiiوکلا� خiiدایی مرضی اوراس کiiا علم تاس کے وسیلے سے الہ یی نے بدیں غرض عطا فرمایا کہ دنیا تعالیہی مقصiiد کiiو پiiورا کiiرنے کے بعiiد وعرفان حاصل کرے وہ صرف تھوڑا سا عرصiiہ اس المن لعین یہی مقصد کے عین بiiرعکس ظلم> وغiiوای> پھیلانے کے لiiئے تاابiiد شiiیطا اس الآالہ کاربنا ہے۔ اورجبکہ ایمانداروں اورخدا پر توکل کرنے والوں پر جن کے لئے خدا کا کا

تان پiiر شiiیطان کiiا زور نہیں چلiiCا۔ آایiiا ت�کلا� �ن ن نس م�ا يي ت� نل نن نل نطا يل نلى تس نن نع م�ي �ل ن يا ا تنو نم آانلى نع يم نو م� م�ب نن نر تلو ن�� نو Cن تانني تاوپiiر تاس کے ۔)ترجمہ ( تحقیiiق شiiیطان ۔نہیں غلبہ واسiiطے

لوگوں کے کہ ایمiiان لائے اوپiر پروردگiار اپiنے کہ وہ توکiiل کiiرتے ہیں")سiiورہ نحiiل رکiiوع(۔ توخود خدا کے اپنے کلا� پر کیونکر ممکن ہے؟ ۹۹آای> ۱۳

آاپ کے قادیانی مسیح انبیاء کی باب> فرماتے ہیں کہ:۴ ۔ انبیiiاء کی اپiiنی ہسCiiی کچھ نہیں ہiiوتی بلکہ وہ اسiiی طiiرح بکلی خiiدا کے تصرف میں ہوتے ہیں جس طرح ایک کل انسiان کے تصiرف میں ہiوتی ہے۔ انبیiاء نہیںتان سiiے نہ تان کو نہ بلائے اورکوئی کا� نہیں کرتے جب تiiک خiiدا بولCے جب تک خدا یی کے احکiا� کے نیچے کہCiے کرائے ۔ جوکچھ وہ کہCے ہیں یا کرتے ہیں وہ خدا تعiiالیی کی مرضiiی یاکرتے ہیں۔ اور ان سے وہ طاق> سلب کی جاتی ہے جس سiiے خiiداتعالتمردہ" کے خلاف کiوئی انسiان کرتiاہے۔ وہ خiدا کے ہiiاتھ میں ایسiے ہiوتے ہیں جیسiے یی اپنے اقوال وافعال ٹھہراتاہے اور وہ اسiiی طiiرح پھiiرتے انبیاء کے اقوال وافعال کو خداتعالتان کو پھراتاہے ۔ اس کے ہاتھ میں ایسے بے اخCیiار ہiوتے ہیں جیسiے ہیں جس طرح وہ تاسiiiی کے تصiiiرف میں ہiiiوتے ہیں ۔ ان کے پiiiاس اپiiiنے ج�iiiبات تمردہ اوربکلی ایiiiک تان کے اپنے ہiiوتے وخواہشات کچھ نہیں ہوتے۔ اورنہ ان کے حرکات اور کلا� اور ارادے

(۔۸، ۷ہیں")منقول ازضربCہ عیسوm صفحہ

Page 4: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

آاپ کا انبیاء کے بارے میں یہ ایمان ہے حiiالانکہ انبیiiاء فاعiiل بالااخCیiiار جب یی کا کسی مخلiiوق کiiو فاعiiل مخiiCار بنiiاکر اس کے اخCیiiار کiو سiلب تھے اور خدا تعالآازاد تمردہ کی مانند بے اخCیار کرکے اپنے ہاتھ میں رکھنiiا اور کردینا اور زندگی بخش کر شخصiiی> کiiرنے کے بiiاوجود کiiل کی ماننiiد بکلی اپiiنی مرضiiی سiiے پھرانiiا مسCiiعد ۔آایiiا۔ توخiiدا تانکی باب> ایسا اعCقاد رکھCے ہیں جن کے پاس خiiدا کiiا کلا� آاپ اورجب کے کلا� کی بiiاب> یہ کہنiiا کہ اس میں روز مiiرہ کCiiربیون> ہiiوتی رہCiiی ہے"کہiiاں کی

ایماندار ہے؟ آایiiات۵ آان شریف کی ان ۔ اگرخدا کا کلا� بدل سکCاہے توبائبل مقدس اور قر

کا کیا مطلب ہوسکCاہے؟ " ہاں گھاس مرجھاتی ہے پھول کملاتے ہیں پر ہمارے خدا کiاکلا� ابiد تiک

(۔۸: ۴۰قائم ہے")یسعیاہ آاسiiمان اورزمین کiiا ٹiiل جانiiا شiiریع> کے ایiiک نقطے کے مٹ جiiائے سiiے "

(۔۱۷: ۱۶آاسان ہے")لوقا آاسمان اور زمین ٹل جائینگے لیکن مiiیرm بiiاتیں ہرگiiز نہ ٹلینگی ")مCiiی "۲۴:

(۔۳۵ " خiiدا کے کلا� کے وسiiیلے جوزنiiدہ اورقiiائم ہے۔ گھiiاس توسiiوکھ جiiاتی ہے

(۔۲۵تا ۲۳: ۱پطرس ۱اورپھول گرجاتاہے۔ لیکن خداوند کا کلا� ابد تک قائم رہیگا) " میرا کلا� جو میرے منہ سے نکلCاہے وہ مجھ پاس بے انجا� نہ پھریگiiا بلکہ جوکچھ میرm خواہش ہوگی وہ اسے پiiورا کریگiiا۔ اوراس کiiا� میں جس کے لiiئے میں نے

(۔۱۱تا ۸: ۵۵تاسے بھیجاہے موثر ہوگا")یسعیاہ

ي> ن�م نت ت> نو نم مل ن� ن� م�ب اقا نر يد اا مص يدل نع �ا نو ن مل ل �د م نب م� تم مت نما مل ن� )تiiiiiiiiiiiرجمہ(مل

پورm ہوئی بات رب تiیرے کی راسCiی میں اورانصiاف میں ۔ نہیں کiوئی بiدلنے والا اسآای> (۔۱۱۵بات کو" )انعا�

تل يت ن� نما نوا مح ن� ت�او يي نل مب ممن م�ا نCا ن� م� م�ب نل نلا نر �د م نب تمم� مت نما مل ن� )ترجمہ(پڑھ جوکچھ وحی کیiiا گیiا ہے طiرف تiیرm کiCاب پروردگiار تiیرے سiےمل

آای> (۔۲۷نہیں کوئ� بدلنے والا اس کی باتوں")سورہ کہیف

نا نل نول �د م نب مت تم نما مل ن� م� مل �ل تانہیں کوئی بدلنے والا بiiاتوں اس کیال )ترجمہ( اور

آای> (۔۳۴کو")انعا�

نا نل ل مدي يب مت نت نما مل ن� م� مل �ل )تiiiرجمہ( نہیں بiiiدلنا اللہ کے کلا� کiiiو ")سiiiورہال

آای> (۔۶۴یونس

دل ما ول يبدي الق أنا وما ل م بظاللعبيد اس لیر پات ماتی بدلی جیں ب ( ن رجم۔)ت ے ہ ہ

ور")س دوں کیں میں ظلم کرن واال واسھ بن ہاورن ے ے ے ہ۔(۲۹ق آیت

ا مطلب " لیسا کیہےاوربخاری ک اس قول ک ے( ایسا ان ")ترجم ہاحد یزبل لفظ کتاب من کتب الل ہ

ابوں میں سیں ک الل کی کت ک بھی نےمیں س ای ہ ہ ہ ےد")صحیح بخاری جل ےکسی کتاب کا کوئی لفظ بدل د

۔ مطبوع گرزن گزٹ(۱۱۲۷ہثانی صفح ہچ ک ۶ری سہ اگ ہے ہ ت تجد۔ ن ه لس ديال الل تب

ت تجد ولن ه لسن زتحويال اللرگ ( " پس ہ )ترجم ہرگز ہن پائیگا توالل کی عادت ک واسط بدل ڈالنا اور ے ے ہ ہورا")سط پھیردینادت ک واسہن پائیگا توالل کی ع ے ے ہ ہ

اوجود۴۳فاطر آیت توکتب مقدس ک بگڑجان ک ب ے( ے ے ہ ۔ار میں ریف ک برآن شرف قہص اے لنا نحن إن نز

Page 5: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

ا الذكر م نلحافظون له وإن ق ( اورتحقی رجمے)ت ہ ہوران ")سب ط اس ک نگیں واس م ذکر اور ہاتارا ہ ے ے ہ ہ ہے

ر آیت ی۹حجالیک اسا مطلب درحد کاکیک وع ہ( ہ ے ۔ل کتاب کو ہقرآن شریف میں کتب مقدس کو ذکر اورادا تعالییں ک خ کت اں ی ک س ؟ ل الذکرکیا گیا ہا ہ ے ہہ ہ ہ ہے ہ

ئیر الل س کچھ عرص ک لی غام کسال ک ےن پ ے ہ ے ہ ہ ےیں ہعاریتا ل لیا تھا اورن ممکن ن ہ کہ اس کiiiiو اپiiiiنے پہلے کلا� کےے

لئے اصلا غیرت نہ ہو۔ اوراس کی حفاظ> سے برm ال�مہ ٹھہرے۔آان شiiریف کے ان الفiiاظ۷ ۔ اگرکCب مقدسہ بگڑm ہوئی فرض کرلی جائیں توقر

کے کیا معنی ہونگے؟

ما مصدقا (" سچا کرن والیمعكم ل ے )ترجم ہوعر رک")بق ار اتھ تمط ک سیز ک واسہےاس چ ے ہ ہ ے ے

۔(۷اور نساء رکوع ۵دق ما مص رن واالمعهم لچا ک(س رجمے )ت ہ

")بقر رکوع ہاس کو جوساتھ ان ک ہے ۔(۱۱ےدق كتاب وهذا انا مص ا لس (عربي رجم ہ)ت

ولیو برن والی اس کچا کاب سےاوری کت ہے ہ۔(۲عربی")احقاف رکوع

^ ما مصدقا رنيديه بين لچا ک( " س رجمے )ت ہوع ر رک")بق و ک آگ اس ک یز کہوالی اس چ ہے ے ے ۔۱۲ہ

ہ مائد رکوع ۱العمران رکوع وع۷۔اف رک ۔ فاطر ، احق۔(۴

ذي مصدق رنيديه بين الچا ک(س رجمے )ت ہ")انعام رکوع ہےوالی اس چیز کو ک آگ اس ک ے ے ۔(۱۱ہ

ذي تصديق رنيديه بين ال("سچا ک ے )ترجم ہ")یونس رکوع ہےواال اس کو ک آگ اسک ے ے ہ ۔(۴ہے

تاس کے")المائدہ رکوع (۔۷"مھیمنا علیہ )ترجمہ( نگہبان اوپر

ها يا ذين أي ال آمنوا ه آمنواوله بالل ورساب ذي والكت ل ال ز وله على ن اب رس والكت

ذي ( " یعنی ا ایمانومن قبل من أنزل ال ے)ترجم ہےوالو ایمان الؤ الل اوراسک رسول اوراس کتاب پر جو ہاب پر جواساوراس کت ۔اس ن اپن رسول پر اتاری ے ے

ل اتاری )نساء رکوع ےس پ ہ ۔(۲۰ےڑ چکی تھیں، اوران ک۸رکتب مقدس بگے اگ ہ ۔

ای تھ ا اد بھی ایسان واعتقا ایمرت ک ہمتعلق آنحضرآنار قوں سا توکیرات کےجیسا ک قادیانی حض ہے ہاتییں پائی ج ی ن ہشریف میں کسی اورجگ بھی ی آگا ہ ہ ہرآنرح پرقیں اورجس ط ہک توریت وانجیل بگڑ چکی ہانر ایمار ان پ شریف میں ان کتابوں کا نام بتاکرباربا اوران کیا گی دایت ونورک ہالن کا حکم دیا گیا ان کو ہ ۔ ے

ےتصدیق کا دعوی کیا گیا اسی طرح پر کیوں سار ۔ ہےرام لیکا ن ہقرآن شریف میں کسی ایک جگ بھی ان ک

ا آپ ک؟ کی یں بتاگیاک فالں فالں کتاب بگڑ چکی ےان ہے ہ ہیل اسان الن ک حکم کی تعمیر ایمک ان پےنزدی ے

نی کوسکتی ک بجز عیب جوئی ونکت چی ےطرح پر ہ ہ ہے ہمجھیں؟ا سا گنتی س ان کی تالوت کرنت نیہراس ےاوٹی کڑی چین میں ای وذیب وت ہاوران کی تکرار دیں؟رض اولین قی سچ مومنین کا ف ےزورلگانا ہویا دعان الن کر ایمابق پوکتب مقدس ساں ت ےک ہ ہ ہ

ی کی شان میں پیٹ بھر کر کفرگوئی؟ اں ان ہاورک ہہببیں تغاوت را از کجا ست تاب کجاست ہ

یں۹ وچلی دل رف ومبرکتب مقدس محہ اگ ہ ہ ۔رادا مات س کیل کی آیریف کی ذیوقرآن ش ےت

؟ ہےوسکتی ہذي على تماما الكتاب موسى آتينا ثم ال^ أحسن ل وتفصيال ك يء ل دى شة وه ورحمهم عل هم بلقاء ل أنزلناه كتاب وهذا يؤمنون رب

ارك بعوه مب ات ف واق كم وات ون لعل أن ترحم

Page 6: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

ما تقولوا اب أنزل إن آئفتين على الكت من طا وإن قبلنا أو لغافلين دراستهم عن كن تقولوا

راب دی نیکی وال پم ن موسی کو کت (یعنی ے)ترجم ے ہ ہدایت اوررحمت یل اورر ش کی تفص ل اورہiiiپورا فض ے ہم ہتاک اپن رب کا ملنا مان لیں اوری برکت کی کتاب ہ ۔ ے ہراک تم پو ت ت رو اوربچہن نازل کی پس اس پر چل ہ ے ےرفل ص م س پ و ط کبھی کو، اس واس ےرحم ہ ے ہ ہ ے ہ

و ان کم ک ری تھی، اوراب اتر کتوں پی فرق ےدو ہ ہہپڑھن پڑھان کی خبر ن تھی")انعام رکوع ے ۔(۲۰۔ ۱۹ے

اب قبله ومن ى كت ة إماما موس ورحمانا مصدق كتاب وهذا ا لس ذر عربيين ذين ل ال

رى ظلموا نين وبش نی اسللمحس( یع رجم ہ)ت، اوری ام اور رحمت اب امی کی کتلی موس ہس پ ہے ہ ےہکتاب عربی زبان میں اسکی تصدیق کرن والی تاک ہے ےخبریو خوشاروں ک،اورنیکوک و ڈرائاروں کگ ےگن ہ

")احقاف رکوع ۔(۲ےدالوا عندنا من الحق جاءهم فلماوال ق ل

ى أوتي ما مثل أوتي روا أولم موس بما يكفاهرا سحران قالوا قبل من موسى أوتي تظ

ا وقالوا أتوا قل كافرون بكل إناب ف من بكتده عن و اللدى هه منهما أهبع كنتم إن أت

اسصادقينار پم و ر جب ان کنی پھ(یع ے )ترجم ہ ہی ن ا و ویسن لگ ک کیوں اس ک نچا توک ہس حق پ ہ ہ ے ے ہ ہ ےابل موسی کی کت ےمال جیسا موسی کو مال تھا؟ کیا پ ہابیں آپسن لگ ی دونوکت وچک ک یں ر نہس منک ے ے ہ ے ہ ہ ےوم دونوں ک ن لگ ک یں جادومیں اورک ہمیں موافق ہ ے ے ہ ہ

ابوں سو ان کتو ت چ رتم سیں مانت توک ک اگ ےن ہ ے ہ ہہ ے ہاں س ل آؤ اب الل ک تر سوجھان والی کوئی کت ےب ے ہ ے ہ ے ہ

۔(۵ہک میں اس پر چلوں")قصص رکوع

ك وكيف مون دهم يحكوراة وعن فيها التون ثم الله حكم أولئك وما ذلك بعد من يتول

المؤمنين ا ب وراة أنزلنا إن دى فيها التور ه ونون بها يحكم بي ذين الن ال ذين أسلموا لل ادوا ه

ون اني ب بما واألحبار والر كتاب من استحفظوا الله هداء عليه وكانوا و کس شنی اورتجھ ک "یع

وریتاس تاالنک ان ک پیں ح رات ف ٹھےطرح منص ہ ہ ے ہرک پھےموجود جس میں الل کا حکم پھر بعد ا س ہے ہ ہےی ن توریت م یں بیشک یں اورو مانن وال ن ےجات ہ ہ ہ ے ے ہ ہ ےبرداردایت اورنور انبیاء جوحکم ہے۔اتاری جس میں ہ ہے

رتوحکم کود ک ر یی پےتھ اور درویش اوراحبار اس ہ ےئ اوراسرائ گ بان ٹھ ےاس لئ ک الل کی کتاب پر نگ ے ہ ہ ہ ہ ے

)سور مائد رکوع ہکی خبرداری پر تھ ہ ۔(۷، ۶ےه الله أنزل بما اإلنجيل أهل وليحكم في

م ومن زل بما يحكم له أنئك الل هم فأولقون ك وأنزلنا الفاس اب إلي الحق الكت ب

دقا ما مص ه بين ل اب من يدي ومهيمنا الكتریں عليهر حکم کی پل اسل انجی ی ک ا ہiiiیعنی چا ہ ے ہ

روئ پ ار والل ک اتےجوالل ن انجیل میں اتارا ج ہ ے ے ہ ہے ے ہاتھم ن حق ک س یں، اور ی فاسق ےحکم ن کر و ے ہ ہ ہ ے ہ

رندیق کو تصابوں ک ےتجھ پر کتاب اتاری جواگلی کت")مائد رکوع بان ہوالی اور ان پر گوا اورنگ ہے ہ ہ ۔(۷ہے

ل يا قلاب أه تم الكت يء على لس شى حت وراة تقيموا إليكم أنزل وما واإلنجيل التكم من ب یں جبر ر ناب تم کچھ را پل کت ہیعنی ا ا ہ ہ ے

ار رب س تم ر جوتمل اوراس پورات اورانجیےتک ت ے ہہپر اترا ن چلو")مائد رکوع ۔(۱۰ہ

Page 7: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

ل ك نز اب علي الحق الكت ^ ب دقا ما مص له بين زل يديوراة وأن ل التل من واإلنجي قب

اس هدى لن ق الفرقان وأنزل لر حنی تجھ پ یعرنےک ساتھ کتاب اتاری جواگلی کتابوں کو تصدیق ک ے

وراتئ تل دایت ک وں کی ار لوگےوالی اورس ے ہ ے ہےل اورانصاف اتارا)سور آل ہاورانجیل اتاری اس س پ ے ہ ے

۔(۱عمران رکوع قآئمة أمة الكتاب أهل من سواء ليسوا

ات يتلون ه آياء الل ل آن ي جدون وهم الل يسون ه يؤمن بالل وم ر واليأمرون اآلخ وي

ون بالمعروفر عن وينه ارعون المنك ويسرات في ئك الخيالحين من وأول نیالص یع

یدھی رارق سل کتاب کا ایک ف یں ا یں ہسب برابر ن ہ ہ ہ ہت اوروتیں پڑھورات ک وقت الل کی آیر جہپ ے ہ ے ہےانتو میں و الل کو اورآخرت ک دن ک ےسجد کرت ے ہ ہ ۔ ہ ے ہےاورپسندید بات کا حکم کرت اورناپسند س منع کرت ے ے ہ

یں)آل ک بخت یں، اورو نی ر دوڑت اموں پہاورنیک ک ہ ہ ے۔(۱۲عمران رکوع و هم ول أن امواوراة أق ل الت وما واإلنجي

هم من إليهم أنزل ب ر وقهم من ألكلوا ومن فلمقتصدة أمة منهم أرجلهم تحت نی اگرا ہiiii یع

و ان ک ربوان ک ےکتاب تورات اورانجیل اوراس پر جاؤں کےکی طرف س اترا چلیں تواپن اوپر س اورپ ے ے ے

ردال پرق اعتک فائیں ان میں ایہنیچ س کھ ے ےہ")سور مائد رکوع ہ ۔(۹ہے ألوا ل فاسذكر أه كنتم إن ال ال

ر ستعلمونل الزک یں توا وم نرتم کومعلنی اگےیع ہ ہ۔(۱۔ انبیاء رکوع ۶پوچھو")نحل کروع

إنك في كنت ف ك أنزلنا مما ش إليذين فاسأل نیقبلك من الكتاب يقرؤون ال یع

م ن و ک میں جیز س شو اس چےا محمد اگرت ہ ہے ے ےل وتجھ س پےتیری طرف اتاری توان س پوچھ ل ج ہ ے ے ے

یں)یونس رکوع ہکتاب پڑھت ۔(۱۰ےرائیل سإسرائيل بني سلنی اس ے "یعنی ب

")سور بقر رکوع ہپوچھ ل ہ ۔(۲۶ےرائیل سإسرائيل بني سلف ے یعنی بنی اس

)سور بنی اسرائیل رکوع ہپوچھ ل ۔(۱۲ےک۱۰وں توکیوں آجت ہ اگرکتب مقدس بگڑچکی ہ ۔

اننانن اورمترین ج الم ک برآن واسن بھی قےجت ے ہ ے ےفیں سب ک سب ان میں لفظی تحری وچک ےوال ہ ے ہ ےقق وحوئی بھی محقرت ر اورکار کا انکہےک ےاف ک ےپسندمسلمان کبھی وثوق ک ساتھ لفظی تحری

وا؟ یں ہقائل ن ہ

ہمرزا جی اورکتب مقدس کیح بھی جب تانی مستی ک آپ ک قادیےح ہابل کت ہiiiبعض ذاتی اغراض کی بناء پر کتب مقدس وا ہوزرچک کتب مقدس کد س گداوت میں حہکی ع ے ے

انتی ج اک ف س پار اورلفظی تحریل اعتبےقاب ہ ے: وں ن صاف لکھ دیا ک ہاورمانت ر چنانچ ان ے ہ ہ ہے۔ ے

اریی ک ی س اا چن یں ک تی س ی نہ"زبردس ہ ے ہ ہ ہ ہ ےات سب ان مقامیں بالش دل رف ومبابیں محےکت ہ ہ

اری انود ونص وں ییں اوردون ہiiiiتحریف کا کچھ عالق ن ہ ہامار امم یں اورپھر ل حت ک قائےعبارتوں کی ص ہ ۔ ہ ے المحدثین حضرت اسماعیل صاحب اپنی صحیح بخاریفیں ک ان کتابوں میں کوئی لفظی تحری ہمیں لکھت ہ ے

ام ( یں ")ازال او ۔ن ہ ہ ہہتلک عشر کامل ہ

ہئل تحریفقرآن ومس

Page 8: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

یں ک ہاگر بعض کوتا نظروں کی تقلید میں ی ک ہ ہ ہواب میںا توج ہےقرآن شریف میں یحرفون کا لفظ آی

: ہعرض ک ہےےاول توی لفظ کتب مقدس ک کسی صحیف ک ے ے ہ ہ

ہبار میں سار قرآن شریف میں کسی ایک جگ بھی ے ےیں آیا ۔ن ہ

یں آیا حق میں مطلق ن ی لفظ نصاری ک ۔دوم ہ ے ہ ۔رفظ س کتب مقدس ک محوم اس لفےس ہ ے ۔کا استنباط خود قرآن شریف کی تعلیم ک منافی ےون ے ہ

یں م دکھاچک ۔ جیساک ہ ے ہ ہ ہے۔ارم ی لفظ سار قرآن شریف میں چار دفع ہچ ے ہ ۔ ہک دفع بھیازاں جمل مسیحیوں ک حق میں ای ہآیا ے ہ ۔ ہےرگز ودیوں کیلئ جوآیا تواس س بھی یں آیا اوری ہن ے ہے ے ہ ۔ ہاڑڈاالو بگوں ن توریت مقدس ک یں ک ان ۔ی مقصود ن ے ہ ہ ہ ہل اخرین میں س ادمین ومتدر بھی متقہiiiiاورجس ق ے

یں ان میں س وئ ےنظر وانصاف مسلمان مفسرین ہ ے ہات میںاتھ ان مقاموق ک سےکسی ن بھی کبھی وث ےیں کیا ہس کسی کوتحریف تورات مقدس پر محمول ن ے

۔چنانچ ہوع ۱)ر رکور بقنی سام یعل مق ہ( پ ہ ے ہ ا۹۔ ک

ی ی ن اتھ کچھ عالق دس ک سہتوتحریف کتاب مق ہ ہ ں اورے صاف لکھا ہے کہ " یسمعون کلا� اللہ ثہ یحر فونہ من بعiد مiاعقلوہ یعiiنی اللہ کiا کلا� سنCے ہیں۔ پھر اس کو سiiمجھ کiiر بiiدل ڈالCiiے ہیں "جس سiiے ظiiاہر ہے کہ وہ تحریiiف زبiiانی تھی کiiCاب کی لکھی ہiiوئی عبiiارت کiiو بiiدل ڈالانiiا اس سiiے ہرگiiز مiiراد نہیں

ہوسکCی۔ ۔(اوردوسرے مقا� " من ال�ین ھادو یحرفiiون الکلم عن واصiiعہ" یعiiنی بعض۲)

(۔۷لوگ جویہودm ہیں بدل ڈالCے ہیں باتوں کو جگہ اس کی سے")سورہ نساء رکوع آای> کی تفسیر میں تئیں الکلا� میں بحوالہ تفسیر کبیریوں منقول ہے: اس

" فان کیف یمکن ھ�ا فی الکCب ال�m بلغ> احادحروفہ وکلماتہ مبلiغ الiiCواتریہ یقiiال مبلiغ الiiCواتر المشiھور فی المشiرق والغiiرب قلنiiا المشھور فی الشرق والغرب قلنا لعلیی ح�iiا لعلہ یقiiال القiiول کiiانو قلیلین والعلمiiاء بالکiiCاب کiiانوفی غiiایCہ القلCہ فقiiدر وعل الCحریiiف الثiiانی ان المiiراد بiiالCحریف القiiاء الشiiبھCہ البiiاطلCہ والiiCا ویلات الفiiا سiiدہ وجiiریی الباطل بوجوہ الحیل الفظیCہ کما یغعل اھل البدعCہ فی زماننiiا اللفظ من معناہ الحق الآایات المخالفCہ لم� ھبھمہ ھ�ا وھiوالا صiiحی" یعiiنی کہiiا گیiiا ہے کہ تحریiiف ھ�ا ایابالا ایسی کCاب میں کس طرح ممکن ہے جس کے سارے حروف اورکلمات تiiواتر کiiوپہنچ گئے ہیں اورشرق سے غiiرب تiک مشiiہور ہوگiiئے ہیں ؟ہم کہCiiے ہیں کہ شiiائد یiiوں کہiiایہی کے علمiiاء بہ> کم تھے پس ایسiiی جاسکے کہ وہ لوگ تھiiوڑے تھے ۔ اورکiiCاب ال تحریiiف کرسiiکے۔ دوسiiرا جiiواب یہ ہے کہ تحریiiف سiiے مiiراد جھiiوٹے شiiبہوں کiiا ڈالنiiاآایiiCوں اورحیلوں سے کھینچنا ہے جیسے کہ اس زمانہ میں لوگ اپنے م�ہب کی مخالف>

کے ساتھ کرتے ہیں۔ اس کو سمجھو اوریہی مراد تحریف کی بہ> صحیح ہے"۔آای> کی بiiاب> تفسiiیر حسiiینی میں یiiوں مرقiiو� ہے کہ" مiiراد ازتحریiiف اوراس لغ> پیغمبر اسi> یاتاویiiل کلمiiات تiiورات راہ بروفiiق رائے وطبiiع خودیiiا تغiiیر کلا� پیغمiiبر

آای> رحم")تفسیر حسینی صفحہ (۔۱۳۷یاکCان ۔ اورتیسرے مقا� " یحرفiون الکلم عن مواضiعہ" یعiiنی بiدل ڈالCiے ہیں بiاتوں۳

(۔ کی بiاب> تiئین الکلا� میں بحiiوالہ تفسiیر کبiیر۳کو جگہ ان کی سے")مائiدہ رکiiوع یوں لکھاہے کہ" الCحریف یحCمل الCاویل الباطل ویحCمل تغیر اللفظ وقiiد بینiiا فیمiiا تقiiد�یی لا ان الکCاب المنقول بالCواتر بیناتی فیہ تغیر اللفظ" یعنی تحریف سے یiiاتو ان الاول اول غلط تاویل مراد ہے یالفظ کا بدلنا مراد ہے۔ اورہم نے اوپر بیان کیا ہےکہ پہلی مiiراد بہCiiر

ہے کیونکہ جو کCاب مCواتر منقول ہواس میں تغیر لفظ کی نہیں ہوسکCی"۔

Page 9: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

آای> کے مCعلiiق یiiوں مرقiiو� ہے مر منشiiور اسiiی تدر اوراسiiی کiiCاب میں بحiiوالہ واخرج ابن جر یرعن ابن عبiاس فی قiiولہ یحرفiون الکلمہ من مواضiعہ یعiنی حiدود اللہ فییی نے فرمایiiا ہے الCورات "یعنی ابن جریر نے ابن عباس سiiےروای> کی ہے کہ جiiواللہ تعiiالیی کہ یحرفون الکلم عن مواضعہ" اسiiکے یہ معiiنی ہیں کہ جوحiiدیں احکiiا� کی اللہ تعiiال

نے تورات میں مقرر کی ہیں ان کوتغیر وتبدل کرتے ہیں"۔آای> کی تفسیر میں یوں لکھاہے کہ کلمiiات تiiورات اورتفسیر حسینی میں اس

(۔۱۷۵راماؤل میسا زندبCاویلات فاسدہ")تفسیر حسینی صفحہ آای> رجم کا۶۔ اورچوتھے مقا� سورہ رکوع ۴ کے انہی الفاظ کی تفسیر کی

(۔ جس کiا پiورا قصiiہ صiحیح بخiiارm میں۱۸۱۸انکار لکھا ہے)تفسیر حسiینی صiفحہ یی النبی صلی اللہ علیہ وسلم برجل وامرتہ زیبا فقiiال کیiiف یوں مروm ہے۔ ان الیہود جاؤ ال تفعلون بمن زنی منکمہ تiالو تحمہ ہاونصiر بھمiا فقiiال لاتجiدون فی الiCوارتہ الiرجمہ فقiiالواا فقiiال لھمہ عبiiداللہ بن سiiلا� ک�iiبCمہ فiiاتو بiiالCوارتہ فiiاتلو ھiiا ان کنCمہ نجiiد فیھiiا شiiیئیی الیCہ الiiرجمہ فقiiال ماھ�iiہ فلمiiا راؤ صiiادقین فوضiiع مiiدرا سiiھا الm�ii یدرسiiھا کفہ اعلآانحضiرت کے پiاس ذالک قالوھی ایCہ الرجمہ۔ یعنی یہودm ایک مiرد اور ایiک عiiورت کوآانحضiiرت نے ان سiے کہiiا کہ جiiوتم میں زنiiا کiiرے لائے کہ دونوں نے زنا کیا تھا۔ پس تان کiو تان پروگiرا� پiانی ڈالCiے اور تم اس سے کیا کرتے ہو؟ یہودیiوں نے جiواب دیiاکہ ہم آانحضرت نے کہا کہ کیا تم تورات میں رجم نہیں پاتے ؟یہودیوں نے جiiواب مارتے ہیں۔ دیا کہ ہم اس میں کچھ نہیں پاتے۔ تب عبداللہ بن سiiلا� نےکہiiا کہ تم جھiiوٹ بولCiiےآای> رجم نہ پiڑھی۔ آاؤ اور پڑھو۔ پس اس کے پڑھiنے والے نے ہو۔ اگرسچے ہوتوتورات لے آای> رجم پiiر سiiے کھینچiiا اور کہiiا یہ کیiiا ہے؟ جب پھرعبداللہ بن سلا� نے اس کاہiiاتھ آای> رجم ہے" )صحیح بخارm جلددو� مطبiiوعہ کiiرزن تانہوں نے دیکھا توقائل ہوئے کہ یہ

(۔۶۵۴گزٹ صفحہ

آان شiiریف کے بعiiد اصiiح الکCب آاپ قiiر اوراسiiی صiiحیح بخiiارm میں جسiiے مانCے ہیں "یحرفون" کی تفسiiیر میں یiiوں لکھiiاہے: قiiال ابن عبiiاس یحرفiiون یزیلiiون ولیسیی غiیر تiاویلہ" یعiنی ابن تCب اللہ کنCمہ یحرفiونہ یiCا ولiونہ عل احد یزیiل لفiظ کiiCاب من ک عباس نےکہا۔ یحرفون "سے مiراد یزیلiون ہے اورکiوئی ایسiا نہیں جiواللہ کی کiiCابوں سiے کسی کCاب کا لفظ بگاڑسکCے۔ لیکن وہ یوں تحریف کرتے کہ غلط تاویلیں کیiiا کiiرتے

(۔۱۲۷تھے")صحیح بخارm صفحہ mارiiراد البخiiاہے کہ" مiiیوں لکھ mح البارCاب کے حاشیہ پر بحوالہ فCاوراسی ک بقولہ بCاولنہ انہم یحرفiiون المiiراد یغiiرب من الCاویiiل کمiiالو کiiان> الکلمCہ بiiالعرانیCہ تحمiiلیی البعیiiد" یعiiنی قiiول " معiiنین قiiریب وبعیiiد وکiiان المiiراد القiiرب فiiانہم یحملiiو نھiiا عل یCاولونہ" سے یہ مراد ہے کہ یہودm تاویلیں کرکے تحریف معنiiوm کیiiا کiiرتے تھے جیسiiے کہ اگر عبرانی کا کلمہ قریب وبعید دومعنوں کا احCمال رکھCااورمراد قریب سے ہوتی تiiووہ

اسے بعید پر محمول کرتے"۔آان شریف نے بھی یہودیوں کی تحریف کے یہ معنی بیiiان کiiئے ہیں۔ اورخود قر کہ من ال�ین ھادو یحرفون الکلمہ عن مواضعہ ویقولون سمعنا وعصینا واسمع غiiیر مسiiمعاا بالسلھمہ وطعنانی فی ال�ین ۔ یعنی یہودm کلموں کو ان کی جگہ سے بدلCے ورا عنالی ہیں اورکہCے ہیں کہ ہم نے سنا اورنہ مانا اورسن نہ سنایا جائیو اورراعنا کا لفiiظ اپiiنی زبiiان

(۔۹کوپھیر کر اوردین میں عیب دے کر کہCے ہیں")سورہ نساءرکوع اا یقiiاتلون iiاہے۔ ومنھمہ لفریقiiآای آال عمiiران میں یiiوں اورایiiک اورجگہ یعiiنی سiiورہ یی اللہ الک�ب" یعiiنی السنCھمہ بالکCاب نسجوہ من الکCاب وما ھومن الکCاب ویقولون عل ان میں ایک گروہ ایسا ہے جiو کiCاب پڑھiنے میں اپiنی زبiان پھiیر لیCiے ہیں اوروہ کہCiے

ہیں کہ وہ اللہ کاکہا ہے اور وہ اللہ کا کہا نہیں اوراللہ پر جھوٹ بولCے ہیں"۔

Page 10: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

سرسید مرحو� نے اپنی کCاب تبئین الکلا� میں اسی موضiiوع پiiر مفصiiل بحثتCب مقدسہ کا غiیر محiiرف ہونiا مiبرہن کیiiا ہے ہم اس میں سiے چنiiد اقCباسiiات کرکے ک

یہاں نقل کرتے ہیں۔ ۔ فCح البiارm شiiرح صiحیح بخiiارm میں ہے" قiiد مسiئل ابن تمیمہ عن ھ�iہ۱

المسئلCہ فاجاب فی فCاواہ ان العلماء فی ھ�iا قiiولین احiiد ھمiا وقiوع الCبiدیل فی الالفiiاظاا فا ینھمiiا لا تبiiدیل الا فی المعiiنی واجCح للثiiانی " یعiiنی ابن تیمیہ سiے تحریiف کiا ایضتانہiiوں نے جiiواب دیiiاکہ علمiiا کے اس میں دوقiiول ہیں۔ ایiiک یہ کہ مسiiئلہ پوچھiiا گیiiا۔ تحریف لفظوں میں بھی ہiiوئی ہے۔ اوردوسiiرے یہ کہ صiiرف معنiiوں میں تبiiدیلی ہiiوئی ہے

اوراس دوسرm بات پر بہ> سی دلیلیں بیان کی ہیں"۔ ۔ اما� فخر الدین رازm تفسیر کبیر میں لکھCے ہیں" وعندہ الCمکلمین ممCنع۲

آالiiک فیھiiا بiiل کiiانویکCمون یی حیث یCع�ii ذ لانھiiا کانiiا کiiCابین بلعنiiا فی الشiiہرہ والiiCواتر ال الCاویل" یعنی مCکلمین کے نزدیک تورات وانجیل کی عبارتوں کا بدل ڈالنiiا ممCنiiع ہے ۔ کیونکہ وہ دونوں کCابیں نہای> مشiiہور ہوگiiئی اور تiiواتر کiiو پہنچی ہیں یہiiاں تiک کہ انکی عبارتوں کوبدلنا مCع�رہوگیاہے ۔ بلکہ وہ لوگ اپنے اصل مطلب کو چھپاتے تھے"۔

تدرمنشiiور میں لکھiiiا ہے" واخiiرج ابن المن�iiرو ابن ابی حiiiاتمہ من۳ ۔ تفسiiیر وھب ابن منبہ قال ان الCوارت والانجیiiل کمiiا انزلھمiiا اللہ لمہ یغiiیر منھمiiا حiiرف ولکنھمہ یغلون بالCحریف والCاویل والکCب کانو یکCبو نھا من عندانفسمہ ویقولون ھومن عنداللہ ومiiا عنداللہ وماکCب اللہ فانما محفiiوظCہ لاتحiiول یعiiنی ابن من�iiراوربی حiiاتم نے وہب بن مغبہتاسiiی تاتارا تھiiا۔ سے روای> کی ہے کہ تورات وانجیل جس طرح کہ ان دونوں کو اللہ نے طرح ہیں۔ ان میں کوئی حرف بiiدلا نہیں گیiiا۔ لیکن یہiiودm معنiiوں کے بiiدلنے اورغلiiطتانہiوں نے تاویل کرنے سiے لوگiوں کiو بہکiاتے تھے اورحiالانکہ وہ کiCابیں تھیں جن کiو آاپ لکھا تھا۔ اورکہCے تھے کہ وہ اللہ کی طiiرف سiے ہیں اور وہ اللہ کی طiiرف سiiے نہ

تھیں۔ مگرجiواللہ کی طiرف سiےکCابیں تھیں وہ محفiiوظ تھیں ان میں کچھ بiدلنا نہیںہوا تھا"۔

۔ شاہ ولی اللہ صاحب فوزالکبیر فی اصول الCفسiیر میں لکھCiiے ہیں کہ "امiا۴آاں بکارہے بروند دراصل تورت ۔ پیش ایں فقیر چنیں محقق تحریف لفظ درترجمہ وامثال شد۔ وھوقول ابن عبiiاس ۔ یعiiنی مiiیرے نزدیiiک تحقیiiق یہی ہiiواہے کہ اہiiل کiiCاب تiiوراتتCب مقدسہ کے ترجمہ میں تحریف کرتے تھے نہ کہ اصل تورات میں اوریہ قول اوردیگر ک

ابن عباس کا ہے۔

م> انجیل م> انجیلاصلی اصلی باقی رہا عا� مسلمانوں کا ان چند جملوں کی باب> اعCراض جوانجیل مقiiدستان کی نسiiب> یہ عiiرض ہے کہ ان جملiiوں کے کے ریوائزڈ ورشiiن میں پiiائے نہیں جiiاتے آاج سiiے دوہiiزار سiiال پیشCiiر اخiiراج کiiا قضiiیہ اس حقیق> پiiر اثiiر انiiداز نہیں ہوسiiکCا کہ یی نے جن صiiحف مقدسiiہ کiiو روح القiiدس کی تحریiiک کے مiiاتح> ملہمین خiiداتعالآامiiیزش کے ہاتھوں قلمبند کرایا۔ وہ کلی طورپر الہامی تھے اورہر طرح کی انسانی بیہودہ سے منزہ تھے۔ اس سiے صiرف یہ سiوال پیiدا ہوتiاہے کہ وہ جملے فی الحقیق> الہiامی کiiCاب کiiا کiiوئی حصiiہ نہ تھے یiiا محض حواشiiی تھے جوزمiiانہ مابعiiد کے کiiاتبوں نے غلطی سiiے جiiزومCن سiiمجھ کiiر حاشiiیہ پiiر سiiے مCن میں داخiiل کردئiiیے اورتiiاوقCیکہ مسلمان ان جملوں کو جزوکلا� اللہ ثاب> نہ کرسکیں وہ مسیحیوں پراصل مCن کلا� اللہ

میں کCربیون> اورتحریف کا الزا� لگانے میں حق بجانب نہیں ہوسکCے۔

تصحیح تصحیح ادیCے ہیں Textual Criticismہم برعکس اس کے کی بناء پر یہ دکھ

کہ وہ درحقیق> جiiiزومCن نہ تھے۔ بلکہ حاشiiiیہ پiiiر کے تشiiiریحی نiiiوٹ تھے جوایسiiiیتمدتوں نقل ہوتے رہiiنے کی وجہ سiے کiاتبوں کی غفل> بھiول اورکوتiاہی سiے کCاب کی

Page 11: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

رفCہ رفCہ یکے بعiiد دیگiiرے نادانسCiiہ طiiورپر مCن میں راہ پiiاگئے۔ بنiiابریں ان کiiا مخCلiiف سنین کے ہزارہا قلمی نسiiخوں کے مقiiابلہ اورجiانچ پڑتiال کے بعiiد مCن سiے الiiگ رکھنiiاmورiiا کہ پiiان لیگiiل مiiمب عق کCاب کی تصحیح کہلائیگا نہ کہ تحریف اورہرایiiک صiiاح تحقیق وتدقیق کی راہ سے ان کے ملہمین کی تحریر نہ ہونے کا یقیiiنی ثبiiوت بہم پہنچ

جانے کے بعد ان کو مCن کلا� اللہ میں رکھنے کا کسی کوحق حاصل نہیں ہے۔

موجودہ انجیل کی تواریخموجودہ انجیل کی تواریخ سوواضح رہے کہ انجیiiل مقiiدس کiا جونسiخہ اب ہمiارے ہiiاتھوں میں موجiود

ء میں اوپھiiر مخCلiiف سiiنین کے۱۵۱۶ہے اس کiiا یونiiانی مCن پہلے پہiiل اراسiiمس نے یی ہ�iiا اوربہ>۱۵۱۹قلمی نسخوں سے اس کا مقابلہ کرنے کے بعiiد دوبiiارہ ء میں اوراعل

ء میں شiiائع۱۵۲۴سے قلمی نسخے دسCیاب ہوجانے سے مزید تصحیح کرکے سہ بارہ کرایا۔

اور بعiiد ازاں رابiiرٹ سiiٹیفن نے )جس کےپiiاس ایiiک قiiدیمی نسiiخہ پiiانچویں صiiدm کiiا اور مCعiiدد نسiiخے گیiiارھویں صiiدm سiiے پنiiدرھویں صiiدm تiiک کے موجiiود

ء میں۱۵۵۱تھے( اسے نہای> احCیاط کے سiiاتھ ان قiiدیم نسiiخوں سiiے مقiiابلہ کiiرکے ء تک اسی نسخہ کی نقلیں مطبوع ہوتی رہیں اوراسiiی مCن کی۱۸۸۱طبع کرایا چنانچہ

بناپر ہی

تپرانا اوراردو ترجمہ انجیل کا شائع کیا گیا۔ مگر رابرٹ سٹیفن کی تصحیح کے بعد کلا� مقدس کے زیادہ قiiدیم اورmورiiپ mورiiابلہ اورپiiئے جن کے مقiiو� ہوگiiداد میں معلiiتع mارiiرجمے بھiiخے اورتiiبر نسiiCمع چھان بین کے بعiiد بشiiپ ویسiiکٹ اور پروفیسiiر ہiiارٹ نے اس مCن کiiو کiiCاب> کی ہiiر طرح کی چھوٹی سے چھوٹی غلطیوں سiiے بھی نہiiای> احCیiiاط کے سiiاتھ پiiاک کiiرکے

ء میں شائع کرایا۔ اب ہمارے پاس اس مCن کا ترجمہ موجود ہے۔۱۸۸۱

آان کی تصحیح آان کی تصحیحقر قرم� مقدس کی اس تصiiحیح کے کiiا� کی ایiک مثiiال ہم مسiiلمانوں کiiو ان کلا کے گھر سے ہی بCادیCے ہیں ۔ چنانچہ شاہ ولی اللہ دہلوm اپiiنی کiiCاب ازالCہ الخفiiا میں

فرماتے ہیں کہ:آان شiریف درمصiحف مجمiوع شiد، فiiاروق اعظم سiالہادرفکر " بعد ازانکiر قiiر تصحیح اور صرف نمود مناظرہ رہiiا۔ اصiحابہ میکiرد گiiاہے حiق برونiiق مCکiوب ظiiاہر مےآاں باز میداشi> دگiاہے حiق بiرخلاف مف آان راباقی مے گ�اش> ومردماں رااز خلا شد۔ آانچہ محقق مے مکCوب ظاہر مے شد۔ ازیں صورت مکCوب راحک میفرمود وبجائے دے آان شریف مصحف میں جمع کیا گیiiا۔ حضiiرت شدے نوش>" یعنی بعد اس کے کہ قر فاروق اعظم نے کiiئی سiiال اس کی تصiiحیح کی فکiiر میں صiiرف کiiئے اورصiiحابہ کے ساتھ اکثرمناظرہ کیاکرتے تھے۔کبھی تiiو حiiق مکiiCوب کے موافiiق ظiiاہر ہوتiا پس اس کiiو باقی رہنے دیCے اورلوگوں کو اس کی مخالف> سے باز رکھCے اورکبھی حiiق اس مکiiCوب کے برخلاف ظاہرہوتiiا اس صiiورت میں لکھے ہiiوئے کiiو مٹiiاڈالCے اوربجiiائے اس کے وہی

آان صفحہ (۔۸۳لکھ دیCے جوحق ثاب> ہوتا تھا" )ازضمیمہ تاویل القر اس مثال میں اور بشپ ویسکٹ اورپروفیسر ہارٹ کی تصحیح میں اتنا فiiرقآان شiریف کی تصiحیح کiا کiا� منiاظروں سiے انجiا� دیiا ہے کہ حضرت عمiر نے تiو قiرآان کی یادداشii> اورعمiiر کی اجCہiiادm رائے پiiر تھiiا مظ قiiر جس کiiا مiiدار زیiiادہ تiiر حفiiا مگرعہد جدید کی تصحیح کا کiiا� دوسiiرm صiدm عیسiiوm سiiے انیسiiویں صiدm تiک کے ہزارہا نسخوں کے مقابلہ اورچھان بین سے انجiiا� تiiک پہنچiiا۔ اوراس امiiرواقعی سiiے انکار نہیں ہوسکCا کہ یہ پچھلی صورت پہلی صورت سے زیادہ معقول اورقابل قبول ہے۔

پس اگر

آانی تصحیح حضرت عمر کی قر

Page 12: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

کوتحریف قرار دینا عقل اور انصاف سے بعید ہے توبشپ ویسکٹ اورپروفیسiiر ہiiارٹ کےتصحیح کے کا� کو تحریف قرار دینا کہاں کی خردمندm اور ایماندار m ہے؟

Page 13: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

انجیل کے خارج شدہ جملےانجیل کے خارج شدہ جملےآاپ کو یہ دکھائینگے کہ وہ خiiارج شiiدہ جملے کیiiونکر اورکہiiاں سiiے اب ہم کلا� مقدس میں راہ پاگئے تھے۔ اگرہم بغیر اس کے صرف یہی ثاب> کردینے پر اکCفiiا کریں کہ وہ جملے زیادہ قدیم اور معCبر نسخوں میں پائے نہیں جاتے تiiوبھی ان کiiو مCن کلا� اللہ سے جدا کرنے میں مسیحیوں کiiو حiiق بجiiانب ثiiاب> کiiرنے کےلiiئے یہ کiiافیتان جملوں کiا ماخ�i اوران کے مCن میں راہ پاجiiانے کی آاپ کو ہے۔ مگرہم بفضل خدا صiiورت بھی بCاسiiکCے ہیں۔ سiiومعلو� ہiiوکہ کلا� مقiiدس کے ہزارہiiا قلمی نسiiخوں کے مقiiابلہ سiiے جiiو جواخCلافiiات کiiCاب> مCعiiدد نسiiخوں میں پiiائے جiiاتے ہیں وہ سiiب

Textual Criticism دس۱/۸ کی روسے بقدiiاقی کلا� مقiہ کے ہیں۔ اوربiحص حصiiہ ایسiiا ہے جس کiiو سiiب کے سiiب نسiiخے مCفiiق الکلمہ ہiiوکر حiiرف بہ۷/۸کiiا

حصiiہ بھی بیشCiiر ہرایiiک نسiiخہ کی جiiداگانہ۱/۸حرف صحیح قراردیCے ہیں ۔پھiiر وہ سہوکCاب> کی معمولی اغلاط پر مشCمل ہے اورایک نسiiخہ میں بجنسiiہ دوسiiرے نسiiخہ کی سی غلطیاں نہیں پائی جاتی ۔اس طرح کی سہوکCاب> کiو نظiiر انiداز کردیiiنے کے

حصiiہ ایسiiا رہ جاتiiاہے جس میں مخCلiiف نسiiخوں کی نقiiل کے بعiiد اغلاط۱/۶۰بعد کCاب> میں کسی قدر یکسانی> پائی جاتی ہے اوراگر اخCلافiات قiiرات کiوبھی جن کiوآاسiiانی پCہ مiiل جاتiiاہے نظiiر انiiداز کiiردیں کثiiیر الCعiiداد نسiiخوں کے مقiiابلہ کiiرنے سiiے ب

حصہ قابل غورہ رہ جاتاہے۔ نسخوں کے باہمی اخCلافiiات اس نiiوعی>۱/۱۰۰۰توصرف توک کے سبب ایسiiے الفiiاظ لکھے گiiئے جن کے ہیں کہ بعض نسخوں میں قلم کی چآاواز کے کچھ معنی نہیں اورکہیں بجائے اصل لفظ کے ایسا لفظ لکھا گیا جوشکل یiiا میں اصiiل کے مشiiابہ تھiiا۔ اورچiiونکہ قiiدیم تحریiiروں میں الiiگ الiiگ الفiiاظ نہیں بلکہآاخرm حصiiہ مسلسل حiiروف لکھے ہiiوئے پiiائے جiiاتے ہیں اس لiiئے کہیں پہلے لفiiظ کiiا دوسرے لفظ کے پہلے حرف کے ساتھ مل کرایiک جiداگانہ لفiiظ اور اس طiiرح بجiائے

دواصل لفظوں کے تین لفظ بن گئے۔ اسی طرح کہیں بعض حروف یاالفاظ نقiiل کiiرتے وق> بالکل چھوٹ گئے جیسiا کہ نسiخوں کے مقiiابلہ سiے ظiiاہر ہوتiا ہے اورکبھی ایiک سطرے سے نظرہٹ کردوسرm سطر کے ویسiiے ہی لفiiظ پرپڑگiiئی اوراسiiی طiiرح درمیiiانی

الفاظ نظر ہوگئے جیسے

نسخہ ویٹکین کے کاتب سے نسخہ ویٹکین کے کاتب سے کے کچھ الفاظ چھوٹ گئے ہیں۔۲۱، ۲۰: ۳اور ۱۵: ۱۷یوحنا

بعض اوقات تشریحی الفاظ جوحاشیہ پر پائے جاتے تھے غلطی سiiے مCن میں کے الفiiاظ پہلے حاشiiیہ پiiر تھے جنہیں اراسiمس۳۴: ۱۵درج ہوگiiئے۔ چنiiانچہ اعمiال

نے سiiولھویں صiiدm میں غلطی سiiے جiiزوتین خیiiال کiiرکے مCن میں درج کردیiiا)دیکھiiو(۔۹۶ویسiکٹ ہiiارٹ صiiاحب کiiا نیوٹسiiمنٹ ان دm اورجنiiل گریiiک۔ اپنiiڈکس صiiفحہ

اوراس قسم کی غلطیiiاں بعض کiiاتبوں سiiے نقiiل راچہ عقiiل" پرعمiiل پiiیراہونے کے بiiاعثاا ایiiiک قiiiدیم نسiiiخے کے کiiiاتب نے مضiiiحکہ خiiiیز صiiiورت میں سiiiرزد ہوگiiiئیں۔ مثل

کے بعد یہ الفاظ مCن میں درج کردئیے کہ۵: ۸کرنCھیوں۲آاگاہی کے لئے بعض نسخوں کے حاشیہ پر mہمار "

یوں پایا جاتاہے"۔دیکھو ڈاکٹراے ٹی رابرٹسن صاحب کی کCاب آاف دm نیوٹسمنٹ صفحہ "۔۱۴۵ٹیکسٹوال کرٹی سز�

اب کون عقلمندایسی غلطی کوکاتب کی سiiادگی پiiر محمiiول نہ کریگiiا اور" اسے تحریف قرار دینے کی جرات کریگا؟کیiا کiوئی محiرف دھوکiادہی کی نی> سiے " بعض نسخوں کے حاشیہ" کے الفاظ ارادہ مCن میں داخل کرسکCاہے؟ اسی طرح پہلےاا مCن میں درج ہوگiئیں۔ iCاا فوق iiCے وقiارتیں غلطی سiیہ کی عبiی حاشiکاتبوں سے بہ> س

Page 14: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

تملوں میں باہمی امCیiiاز کے لiiئے وقفے اوردیگiiر علامCiiیں کیونکہ نہ توقدیم نسخوں کے جآایات کا نمبرشمار پایا جاتا تھاچنانچہ۔ موجود تھیں اورنہ ہی

آایات کے نمبر آایات کے نمبرعہدجدید کی عہدجدید کی سولھویں صدm میں رابرٹ سٹیفن نے جiiارm کiiئے پس جبکہ قiiدیم زمiiانہ میں حروف مسلسل لکھے جاتے اورالفاظ وفقرات کے درمیان امCیازm علامات کا وجودہی نہآایiات پiر نمiبر ہiiوا کiرتے تھے اورحاشiیہ کی عبiiارات بھی مCن سiے الiگ کiوئی تھانہ ہی خاص امCیiiازm صiiورت نہ رکھCiiی تھیں اور معہ�iiا قiiدیم زبiiانیں بھی بiiCدریج نiiئی مشiiکل اخCیار کرگئیں اور قدیم وجدید یونانی کے مابین رسم الخط اورطرز تحریر کے لحاظ سےتادھiر کی مادھiر بھی نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ ان سiب بiاتوں کے علاوہ اگلے دنiوں میں آامد ورف> اورقدیم نسخوں کی دریاف> کے ذرائع بالکل محiiدود تھے اورفن طبiiاع> کی عد� موجودگی میں کسiی ایiiک کiاتب کiو مقiiابلہ کiرنے کےلiiئے کثiiیر الCعiiداد نسiخوںآاسان کا� نہ تھiiا۔اورنہ ہی موجiiودہ زمiiانہ کے موافiiق تحقیiiق وتiiدقیق کادسCیاب ہوجانابھی کے اسقدر مواقع واسباب میسر تھے توان سب امورواقعی کو ملحiiوظ رکھCiiے ہiiوئے ایiiک منصف مزاج انسان کiو لامحiiالہ ماننiiا پڑیگiiا کہ انiدریں صiiورت ایسiiی قiiدیم کiiCاب کےمث تعجب نہیں اورجس قسiiم کی مخCلiiف نسiiخوں میں بعض اغلاط کiiاراہ پاجانiiا بiiاع اغلاط کiiiا پCہ ہم بiiiiCاچکےہیں وہ کسiiiی صiiiورت میں بھی " دراصiiiل تحریiiiiف" یiiiا"

کCربیون>" نہیں کہلاسکCیں۔ وہ قدیم تحریریں جن سےکلا� مقدس کے مخCلiiف نسiiخوں کی عبiiارات کی

جانچ پڑتال کی جاتی ہے چار قسم کی ہیں۔اول قدیم نسخے:

یہ قدیم نسخے تین طرح کے ہیں۔

۔ پیiiپریز: یہ نسiiخے مکمiiل کiiCاب کی صiiورت میں نہیں بلکہ پیiiپرm کے۱ مCفرق اوراق پiiر لکھے ہiiوئے کiiCاب مقiiدس کے بعض حصiiے ہیں۔ ان نسiiخوں کiiا زمiiانہ پہلی صدm کے وسط سے چوتھی صدm کےشروع تiiک ہے۔ اب تiiک عہدجدیiiد کے

ہیں۔ اورعہدجدیiد۴۵مCعلق پیiiپرm کے جس قiiدر نسiiخے دسCiiیاب ہiiوئے وہ شiiمار میں کے موجودہ مCن سے پورm مطابق> رکھCے ہیں۔ امید کی جاتی ہے کہ ملک مصر سے اوربھی بہ> سے پیپریز مل جiائینگے کیiiونکہ مصiiر کی زمین کے انiiدر پیiiپریز عرصiiہ دراز

تک بچے رہ سکCے ہیں۔

دو� ۔ بڑے حروف کے نسخےدو� ۔ بڑے حروف کے نسخے ان نسخوں کا زمانہ چوتھی صدm سے نویں صدm تک ہے۔ ان کا کل شمار

ہے۔ ہم ان میں سiiے چنiiد مشiiہور نسiiخوں کiiا یہiiاں۱۶۸جن کiiا اب تiک پCہ چلا ہے ذکر کرتے ہیں۔

)الiiف( نسiiخہ ویiiٹیکن یiiا نسiiخہ بی۔ یہ بiiڑے حiiروف کے نسiiخوں میں سiiےمل قدر نسخہ ء سے رو�۱۴۸۱ء میں لکھا گیا اور ۳۲۵سب سے قدیم اوربلحاظ زیادہ قاب

ء میں ڈاکiiٹر ٹشiiنڈارف صiiاحب نے اس۱۸۶۷کی ویiiٹیکین لائiiبریرm میں رکھiiا ہiiواہے۔ ء میں کiل نسiخہ کوفوٹiو لیiiا گیiiا۔اس۱۸۹۰میں سے عہدجدید کی نقل شiiائع کی اور

کی نقلیں یورپ وامiریکہ کی کiل بiڑm بiiڑm لائiبریریوں میں پiائی جiاتی ہیں۔ پہلے اصiل :۴۶نسخہ میں پورm بائبل موجود تھی مگر اب عہدعCیق میں سے پیiiدائش کی کiiCاب

آاخرتiک اورتمiا� عہدجدیiد میں سiے پولiiوس رسiول کے۲۷: ۱۰۵تک اور زبiور ۲۸ سiے آاخiiرm کiiCاب۱،۲چھiiوٹے خطiiوط یعiiنی تمطiiاؤس ،طیطس ،فلیمiiون اور عہدجدیiiد کی

مکاشفہ تلف ہوچکے ہیں۔ اس نسiiخہ کی تصiدیق بہ> سiے قiiدیم نسiخوں اورترجمiوںسے ہوتی ہے۔

Page 15: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

من تحریiiر ب۔ نسخہ سینا یا نسخہ الف:ب۔ نسخہ سینا یا نسخہ الف: iiریب سے۳۵۰ اس کا سiiء کے ق

ء میں ڈاکٹر ٹشنڈارف صاحب نے شہنشاہ روس کا پروانہ لے کiiر اسiے کiوہ سiینا۱۸۵۰تاس وق> سiے روس کی شiاہی لائiiبریرm میں لکھiiا گیiا۔ کے راہبiiوں سiے حاصiiل کیiiا اور

ء میں پروفیسiiiر لیiiiiک نے اس کiiiا۱۹۱۱ء میں ٹشiiiنڈارف نے اس کی نقiiiiل اور ۱۸۶۲مد iiبائبل موجود تھی مگر اب اس میں سے عہ mفوٹوشائع کیا۔ پہلے اصل نسخہ میں پور

مدجدید کے کل صحیفے موجود ہیں۔ عCیق کا کچھ حصہ تلف ہوچکاہے اورعہ ء کے قریب بمقiiا� سiiکندریہ۴۲۵)ج(۔نسخہ سکندریہ یانسخہ اے۔ یہ نسخہ

ء میں قسطنطنیہ کے پیٹریارک سے چارلس اول شاہ انگلسCiiان کوبطiiور۱۶۲۷لکھا گیا ۔ تحفہ کے ملا۔اب لندن شiiہر کے عجiiائب خiiانہ میں موجiiود ہے ۔ اس میں پiiورm بائبiiل

مدجدید کے چند اجزا یعiiنی مCiiی تiiک اور یوحنiiا۶: ۲۵مقدس موجود تھی۔ مگراب عہ تiiک تلiiف ہiiوچکے ہیں۔ بiiاقی۶: ۱۲سiiے ۱۳: ۴کرنCھیiiوں۲تiiک اور ۱۱: ۸سiiے ۵۰: ۶

صحیفے پورے موجود ہیں۔ ء کے قریب ضبط تحریر میں۴۵۰)د( نسخہ افرائیمی یا نسخہ سی۔ یہ نسخہ

آایا۔ سولھویں صدm کے شiiروع میں یہ نسiiخہ مشiiرق سiiے اٹلی اور بعiiدوہاں سiiے فiiرانسمدجدیiiد کی بھیجا گیا۔ اب شiiہر پiiیرس کی لائiiبریرm میں موجiiود ہے۔ اس میں سiiے عہ

ء میں شائع ہiiوئی۔ پہلے اس میں پiiورm بائبiiل۱۸۴۵ء میں اورعہد عCیق کی ۱۸۴۳نقل مد جدید کے صحیفے موجود ہیں اوران میں سے دوچھوٹے موجود تھی مگراب صرف عہ

یوحنا تلف ہوچکے ہیں۔۲ تھسلنیکیوں اور ۲خط )ہ(۔ نسخہ بیزایا نسخہ ڈm۔ یہ صiiرف عہiiد جدیiiد کiiا نسiخہ ہے اورجیسiاکہ تان صدیوں کا دسCور تھا سہولی> کی غiiرض سiiے عہدجدیiiد کوچارحصiiوں میں تقسiiیم

( خطiiوط پولiiوس اور)۳(اعمال الرسل وخطوط عiiا�)۲( اناجیل اربعہ)۱کیا جاتا تھا یعنی ) ( مکاشiفہ اسiی کے مطiiابق یہ نسiخہ عہدجدیiد کے تین حصiوں یعiiنی اناجیiل اربعہ۴

اعمال الرسل ،خطوط عا� اورمکاشفہ پرمشCمل ہے۔ یہ نسخہ پiiانچویں صiiدm کے اواخiiر ء میں اصiiل نسiخہ بiیزانے کیمiبرج یونیورسiiٹی۱۸۸۱میں جنوبی فرانس میں لکھا گیا اور

ء میں اس۱۸۹۹ء میں اس کی نقiiiل شiiiائع ہiiiوئی اور ۱۷۹۳کiiiوتحفہ کے طiiiورپر دیاگیاکافوٹو لیا گیا۔ اس میں یونانی مCن کے بالمقابل لاطینی ترجمہ بھی پایا جاتا ہے۔

ء سiiے۵۲۵)و(۔ نسخہ کلارومنٹس۔ یہ نسiiخہ چھiiٹی صiiدm کے شiiروع میں ء میں شمالی فرانس کی کلارومنٹ خانقاہ سے ملا اورسCiiرھویں۱۵۸۲پیشCر (لکھا گیا ۔

ء میں شiائع۱۸۵۲صiدm میں پiیرس کی شiاہی لائiبریرm میں رکھiiا گیiا۔ اس کی نقiل مدجدیدکے ایک حصہ یعنی خطوط پولوس پر مشCiمل ہے ۔اکiثر علمiاء ہوئی۔یہ نسخہ عہ اس کiiو نسiiخہ بیزاکiiا ایiiک حصiiہ تصiiور کiiرتے ہیں اس میں بھی نسiiخہ بiiیزا کی ماننiiد یونانی مCن کے بالمقابل لاطینی ترجمہ پایا جاتاہے اسiی طiiرح پرچھiiٹی صiiدm کےا کiثر

ہے۔ اورکل بڑے حروف کے یعنی نویں صدm تک کے۳۵غیر مکمل نسخوں کا شمار ہے۔۱۶۸نسخوں کا شمار

سو� ۔چھوٹے حروف کے نسخےسو� ۔چھوٹے حروف کے نسخے ان نسiiخوں کی تحریiiر کiiا زمiiانہ نiiویں صiدm سiے پنiiدرھویں صiiدm یعiiنی فن

ہے۔ ۲۳۸۵طباع> کے رائج ہونے تک ہے۔ ان کا شمار مد جدید کے قدیم نسخوں کا شمار یہ ہے۔ پس عہ

۴۵ ۔ پیپریز ۱۱۶۸۔ بڑے حروف کے نسخے ۲۲۳۵۸۔ چھوٹے حروف کے نسخے۳

۲۵۷۱میزان

Page 16: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

دو�۔ قدیم ترجمےدو�۔ قدیم ترجمےاابیان ذیل میں درج کرتے ہیں۔ ان میں سے چند ایک کا مخCصر

تسریانی اور ارامی تiiرجمہ:۱۱ تسریانی اور ارامی تiiرجمہ:۔ قiiدیم مد جدیiiد کے صiiحیفوں کے۔ قiiدیم iiرجمہ عہiiیہ ت لکھے جانے کے چند سال بعiiداس زبiان میں کیiا گیiا جوہمiارے خداونiد کے ایiا� میں

تکل صiiحیفہ ترب وجوار میں مروج تھی چنانچہ عہدجدید کے ء۴۶فلسطین اوراس کے ق ء کے عرصiiہ کے مiiابین لکھے گiiئے اوریہ تiiرجمہ چنiiد سiiال بعiiد یعiiنی دوسiiر۹۸mسiiے

صدm کے شروع میں کیا گیا۔ ء کے قریب عہدجدیiد کiا تiرجمہ لاطیiiنی زبiان۱۵۰ ۔ قدیم لاطینی ترجمہ:۔ قدیم لاطینی ترجمہ:۲۲

آاخiiر میں ٹرٹiiولین نے اور تیسiiرm صiiدm میں میں کیiiا گیiiا جس کودوسiiرm صiiدm کے سپرین نے اسCعمال کیا۔

تسریانی ترجمہ کی نظر ثانی تیسرm صدm میں ہوئی ۔۔ ترجمہ پشیٹو:۔ ترجمہ پشیٹو:۳۳ قدیم یہ ترجمہ پشیٹو یعنی سادہ لفظی تiiرجمہ کہلاتiا ہے۔ مقiiدس افiiرائیم نے جس کی وفiات

ء میں شiiائع۱۵۵۵ء میں ہiiوئی اس تiiرجمہ کiiا اسCiiعمال کیiiا۔ اس کی نقiiل پہلے ۳۷۸ قدیم نسخوں کے ساتھ مقiiابلہ کiiرنے کے بعiiد شiiائع کیiiا۴۰ء میں ۱۹۰۲ہوئی۔پھراسے

ہے۔ اوردوقiiدیم نسiiخے پiiانچویں۲۴۳گیا۔ اس ترجمہ کے قدیم نسiiخوں کiiا کiiل شiiمار صدm سے لندن کے عجائب خانہ میں موجود ہے ۔

ء تiiک۸۰۰ ء سے ۳۰۰ اس ترجمے کے قدیم نسخے ۔ قدیم قبطی ترجمہ:۔ قدیم قبطی ترجمہ:۴۴کے موجود ہیں۔

آارمینیiiا کے علاقہ میں کیiiا گیiiا۔۳۹۵یہ تiiرجمہ ۔ قدیم ارمiiنی تiرجمہ:۔ قدیم ارمiiنی تiرجمہ:۵۵ ء میں ء کiiا ایiک نسiخہ قسiطنطنیہ۹۶۰ء کiiا شiiہر ماسiiکو میں ہے۔ ۸۸۷اس کا ایiک نسiخہ

ء کا شہر وینس میں موجود ہیں۔۱۰۰۶ء کا ایک نسخہ اورایک ۹۰۲میں اور

ء تک بعہدہ۳۸۰ء سے ۳۴۸ یہ ترجمہ الفلاس نے کیا جو۔ گاتھک ترجمہ:۔ گاتھک ترجمہ:۶۶اسقف مامور تھا۔ اس ترجمہ کا ایک قدیم نسخہ سویڈن کی یونیورسٹی اپسلامیں ہے۔

یہ تiiرجمہ )ماسiiس نے کرایiiا اوراس کی تصiiحیح۔ ولگیٹ لاطیiiنی تiiرجمہ:۔ ولگیٹ لاطیiiنی تiiرجمہ:۷۷ ء میں اس تiiiرجمہ کی۳۸۳ء میں پیiiiداہوا۔ ۳۴۵مشiiiہور مسiiiیحی عiiiالم جiiiیرو� نے کی

ء میں اس کی نقل مطبوع ہiiوئی۱۵۴۹تکمیل ہوئی۔ فن طباع> کے رائج ہونے کے بعد آاٹھ ہزار کے قریب نسخے یورپ کی مخCلف لائبریریوں میں پائے جاتے ۔ اس ترجمہ کے

ہیں۔

سو�۔ لکشنریزسو�۔ لکشنریزآایiات یعiiنی قiiدیم عیسiائیوں کی نمiiاز کی کiCابیں جن میں کلا� مقiiدس کی بکiiثرت پiiائی جiiاتی ہیں یہ چھiiٹی صiiدm سiiے پنiiدرھویں صiiدm تiiک کی ہیں اورقiiدیم

ء ہے۔۱۵۶۵لکشنریوں کا شمار

چہار�۔ اقCباسات چہار�۔ اقCباسات م� مقiiدس کے اقCباسiات نہiiای> قدیم مسیحی بزرگiiوں کے مصiنفات میں کلامدجدیiد کے کiل بیانiات کiثرت سiے موجiود ہیں۔ چنiانچہ محققین کiا انiدازہ ہے کہ عہ

قدیم بزرگوں کی تصانیف سے جمع کئے جاسکCے ہیں۔ذیل میں ہم بطور نمونہ صرف سات

مشہور مسیحی مCقدمین کے اقCباسات کاشمار پیش کرتے ہیں:

خطوطخطوط عا�اعمالاناجیلحالاتنا�پولوس

مکاشفہ میزان

۳۸۷/ ۲۶۸۱۰۶۳۴۳۳ ء میں۱۶۶ ء میں پیدا ہوا اور ۱۵۵جسٹن

Page 17: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

شہیدا ہوا۔ یوحنارسiiول کے شiiاگرد پولیکiiارپآائرm نیس

ء میں پیiiدا اور۱۳۵کا شiiاگرد تھiiا ء میں فوت ہوا۔۲۰۲

۱۰۳۸ ۱۹۴۲۳۴۹۹۶۵

کلیمنٹmسکندر

ء سiiے۱۹۰آائiiرm نیس کiiا ہمعصiiر ء تiiک سiiکندریہ کے مشiiہور۲۰۳

مدرسہ کا مہCم رہا۔

۱۰۱۷۴۴۲۰۷۱۱۲۷۱۱

ء میں۲۴۰ء میں پیiiدا ہiiوا اور ۱۵۰طرطولینفوت ہوا

۳۸۲۲۵۰۲۱۲۰۲۶۰۹۲۰۵

۹۲۳۶۳۴۹۳۹۹۷۷۷۸۱۶۵ء میں فوت ہوا۲۵۳آاریجن۷۳۴۴۲۳۷۳۸۷۱۸۸ء میں وفات پائی ۲۳۶ہپولیٹی

ء میں۳۳۹ء میں پیiiدا ہiiوا اور ۲۲۵یوسی بیسفوت ہوا

۳۲۵۸۲۱۱۸۸۱۵۹۲۲۷

۱۹۳۸۶۱۳۵۲۹۲۷۱۴۰۳۵۶۹۴میزان

مدجدید کی ترتیب مدجدید کی ترتیبعہ عہمدجدیiiد کے کiiل صiiحیفے ۲۶۰ ہیں جن کے جملہ ابiiواب کiiا شiiمار ۲۷عہ

آایات کے نمبروں کی تعداد اا غiiیر مشiiکوک۷۹۳۹ ہے۔ ان میں سے ۷۹۵۶اورکل iiتوقطع آای> کا حصہ مشکوک ہے جس کی تفصیل حسب ذیل۱۶ہیں اور صرف آایCیں اورایک

ہے: آایات کا شمار ۱ ہے۔ ان میں سے تین مشiiکوک ہیں۱۰۷۱۔ انجیل مCی کی

غیر مشکوک۔۱۰۶۸۔ اورباقی ۱۴: ۲۳۔ ۱۱: ۱۸۔ ۲۱: ۱۷یعنی آایات ۲ مل مرقس کی :۱۵۔ ۲۶: ۱۱ ہیں جن میں سے پانچ یعiiنی ۶۷۸۔ انجی

غیر مشکوک ہیں۔۱۱۴۹ مشکوک اورباقی ۱۷: ۲۳اور ۱۶: ۷۔ ۲۸آایات کا نمبر شمار ۳ ہے ان میں سiے ایiک یعiنی۸۷۹۔انجیل یوحنا کی کل

غیرمشکوک۔۸۷۸ مشکوک ہے اور باقی ۴: ۵

آایات شمار میں ۴ ہیں جن میں سے چiiار یعiiنی۱۰۰۶۔اعمال الرسل کی کل غیرمشکوک ہیں۔۱۰۰۲ مشکوک اور ۲۹ : ۲۸۔ اور ۷: ۲۴۔ ۳۴: ۱۵۔ ۳۷: ۸

آائیCیں ہیں جن میں سے صرف ایک یعنی ۴۳۳۔خط رومیوں کی کل ۵ ۱۶: غیرمشکوک ہیں۔۴۳۲ مشکوک اور ۲۴

�ول یوحنiiا میں کiiل مط ا کiا۵/7آایiiات ہیں ۔ ان میں سiiے ایiک یعiiنی ۱۰۵خایک حصہ مشکوک ہے اورباقی کل کCاب غیرمشکوک ۔ پس

مد جدید میں کل مد جدید میں کل تما� عہ آائیCیںآائیCیں۱۶۱۶تما� عہآای> کiiا حصiiہ ایسiiا ہے جسiiے ہم نے مشiiکوک بCایiiاہے۔ اوریہی وہ اورایiiک تپرانے ترجمے میں پائی جاتی تھیں مگر نئے ترجمے میں موجiiود نہیں ہیں۔ آائیCیں ہیں جو اب بحث طلب صiiرف یہی رہ جiiاتی ہیں۔ ان کے بiiارہ میں پہلے ہم اس حقیق> کiiاآایات کا نمبر شمار الہiiاm نہیں بلکہ یہ بہ> عرصiiہ بعiiد اعادہ فرورm سمجھCے ہیں کہ

آایiiات کے نمiiبروں کی۱۵۵۱یعiiنی ء میں رابiiرٹ سiiٹیفن کی تقسiiیم کے مطiiابق ہےپس کمی کiiا اعCiiراض باطiiل ٹھہرتiiاہے اورحiiل طلب امiiر یہ رہ جاتiiاہے کہ وہ جملے جiiوانم� مقدس سے الگ کئے گئے نمبروں سے مCعلق تھے کس بنا پر غیر الہامی ٹھہراکر کلا

۔

تان جملوں کا بیان مخCصر طورپر الiiگ الiiگ پیشخارج شدہ جملوں کا اثر:خارج شدہ جملوں کا اثر: اب ہم

کرکے دکھiiادینگے کہ کلا� مقiiدس میں ان جملiوں کے اضiافہ سiے کiوئی جدیiد بiات معلو� نہیں ہوتی۔ اورنہ ہی مزید علم ان سے ہوتاہے بلکہ وہ اس قسم کے ہیں کہ معمولیآادمی بھی اصل مCن سے جواب ہمارے ہاتھوں میں ہے وہی باتیں اخ� کرسiiکCا عقل کا آاشiiکارا ہوجاتiiا ہے کہ وہ ہے جوان جملوں میں پائی جiiاتی ہیں اوراس سiiے صiiاف طiiورپر جملے درحقیق> بعض قiiدیم نسiiخوں کے حواشiiی تھے جiiومCن سiiے خiiاص امCیiiاز نہ

Page 18: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

رکھiiنے کے بiiاعث مiiدتوں نقiiل درنقiiل ہiiونے کے بiiاعث یکے بعiiددیگرے مCن میں راہپاگئے۔

اا اس کا ذکر کرچکے ہیں ابتفصیل بیان۔تفصیل بیان۔ پہلے ہم اس قسم کی مثالیں دیکر مجمل

آاگاہی کے لئے کسی قدرتفصیل کے ساتھ ان جملوں کا بیان پیش کرتے ہیں ۔ مزید آای> ۲۱باب ۱۷۔ مCی ۱

تپرانہ اردو " مگiiر اس طiiرح کے دیiiو بغiiیر دعiiا وروزہ کے نہیں نکiiالے جiiاتے")ترجمہ(۔

"لیکن ایں نوع بیروں نے رودجزبدعا وروزہ")پرانا فارسی ترجمہ(۔وما ھ�ا الجنس ولایخرج الا بالصلوات والقیو�۔

)پرانا عربی ترجمہ(۔تپرانiiا اردو تiiرجمہ۲۹: ۹اگراس واقعہ کو مرقس کی انجیiiل میں دیکھیں تو کiiا

یوں ہے کہ " یہ جنس سوادعا اورروزہ کے کسی اورطiiرح سiiے نکiiل نہیں سiiکCی" اگiiران کے فارسiiی اورعiiربی ترجمiiوں کiiا مقiiابلہ کiiریں۔ تودونiiوں۲۱: ۱۷الفiiاظ کے سiiاتھ مCiiی

تپرانے ترجمiiiوں میں لفظی اخCلاف صiiiرف تiiiرجمے کiiiا اخCلاف ہے۔ ورنہ مقiiiاموں کے حقیق> میں الفاظ یکساں ہیں جن کiiا مفہiiو� مخCلiiف الفiiاظ میں ادا کیiiا گیiiاہے۔ پس صiiاف ظiiاہر ہے کہ چiiونکہ مiiرقس کی انجیiiل میں اسiiی واقعہ کے مCعلiiق مسiiیح کے یہ الفاظ پائے جاتے تھے اس لئے مCی کی انجیل کے اسی واقعہ کے حاشیہ پر بھی مسیح کے بیان کی تکمیل کی غرض سiے وہی الفiiاظ لکھے گiiئے یہ بیiiان بالکiل صiiاف ہے۔

صرف لفظ

روزہروزہ ۔ میں بھی موجiiود نہیں س واضiiح ہiiو کہ۲۹: ۹کا سوال باقی رہ جاتاہے جواب مiiرقس

روزہ کی انجیل مقدس میں مخالف> نہیں پائی جاتی بلکہ حقیقی وغیر حقیقی روزہ کiiا

وغiiیرہ( مگرقiiدیم اگناسiiٹک اوردیگiiر۱۸تiiا ۱۶: ۶فiiرق بیiiان کیiiا گیiiا ہے )دیکھiiو مCiiی مشرقی یعنی مصiر ، سiiورہ اورعiiرب کے مسiیحی فiiرقے اس پiر دیiنی رسiم کےطiiورپر زور

کے حاشیہ پر لکھiiا گیiiا اورپھiiر چiiوتھی صiiد۲۹m: ۹دیCے تھے اس لئے پہلے یہ لفظ مومCن سiمجھ کiر لفiظ دعiا کے سiاتھ معطiوف کiرکے مCن میں کے بعد غلطی سے جiز

داخل کیا گیاکیونکہ

پہاڑm وعظپہاڑm وعظآاگے روزہ کا ذکر پایا جاتا ہے")دیکھومCی (۔۱۸تا ۵: ۶میں دعا کے

آاگiiئے۔ پھiiر وہی الفiiاظ جiiومرقس میں پiiائے جiiاتے تھے بجنسiiہ مCiiی میں بھی ۲۱: ۱۷ میں لفiiظ روزہ اورمCiiی ۲۹: ۹لیکن معCبر شہادتوں سے ظiiاہر ہوتiiاہے کہ مiiرقس

کiiا پiiورا جملہ جiiزومCن نہیں ۔چنiiانچہ قiiدیم نسiiخوں میں یعiiنی نسiiخہ ویٹکن یiiا بی میں پایiiا جاتiiاہے اور نہ ہی یہ جملہ۲۹: ۹اورنسخہ سینا یiiاالف میں نہ لفiiظ روزہ مiiرقس

تسریانی اورلاطینی ترجمiiوں میں بھی انجیل مCی میں ہے اوراسی طرح یہ الفاظ زیادہ قدیم نہیں پائے جاتے اور یہ شہادت دوسرm صدm تک جاپہنچCی ہے۔

آای> ۔مCی mی دوسرCآای> ۔م m۱۱۱۱: : ۱۸۱۸دوسرآایiiiiاہے کہ کھiiiiوئے ہiiiiوؤں کوڈھونiiiiڈھ کے بچiiiiائے")پiiiiرانہ آاد� "کیiiiiونکہ ابن

اردوترجمہ(۔تپرانے اردو تiiرجمہ میں یہ۱۰: ۱۹یہ الفiiاظ لوقiiا میں پiiائے جiiاتے ہیں چنiiانچہ

آایiاہے"۔چiiونکہ آاد� کھوئے ہوئے کو ڈھونiڈھنے اورنجiات دیiنے آای> یوں ہے" کیونکہ ابن آاگے یعiنی ۱۰: ۱۸مCی میں ان۱۲، ۱۱ میں چھوٹوں کا ذکiر پایiا جاتiاہے اوراس سiے

تاسے ڈھونiiڈنے اورپiiالینے کiiا چھوٹوں کو کھوئی ہوئی بھیڑ سے تشبیہ دے کر مالک کے م�iiکور ہے اس لiiئے مسiiیح کے اس بیiiان کی تشiiریح اورتکمیiiل کے طiiورپر اس کے وہ

کے حاشiiیہ پiiر۱۰: ۱۸ میں موجiiود ہیں مCiiی ۱۰: ۱۹الفiiاظ جiiواس کے مCعلiiق لوقiiا

Page 19: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

کی بنiiا پرجiiزو مCن۱۰: ۱۹لکھے گiiئے اوریہ قiiول خiiود مسiiیح کiiا تھiiا۔ اس لiiئے لوقiiا تاسiے غلطی سiے مCiی آاگے مCن میں درج کرلیiiا گیiiا۔ چنiiانچہ۱۰: ۱۸سمجھ کر کے

اا نسiخہ وٹیکن اورسiینا میں یہ الفiاظ مCiی کے۱۰: ۱۸زیادہ قدیم اور معCبر نسiخوں مثلآای> کو تسریانی ترجموں میں پائے جاتے ہیں نہ اس تپرانے آاگے پائے نہیں جاتے۔ نہ زیادہ mرiiہادت بھی دوسiiا یہ شiiعمال کیCiiوں نے اسiiیرہ بزرگiiیرو� وغiiی بیس اورجiiآاریجن ، یوس

صدm تک جاپہنچCی ہے۔

آای> مCی mی تیسرCآای> م m۱۴۱۴: : ۲۳۲۳تیسر " اے ریاکار فقیہو اورفریسiiیو۔ تم پiiر افسiiوس کہ بیiiواؤں کے گھiiر نگiiل جiiاتےتاردو اورمکرسiiے لمiiبی چiiوڑm نمiiازپڑھCے ہiiو۔ اس سiiبب تم زیiiادہ سiiزا پiiاؤ گے ")پرانiiا

تاس کے اوپر یعنی مCی ۔ کے شروع میں مسیح کے یہ الفاظ پائے جiاتے۱۳: ۲۳ترجمہ(آاگے یعiiنی مCiی :۲۳ہیں " اے ریاکارفقیہو اورفریسیوتم پر افسوس " اوریہ الفiiاظ اس کے

میں مسیح کے فقیہوں کی باب>۴۰: ۱۲۔ کے شروع میں پائے جاتے ہیں اورمرقس ۱۵تاردو تiiرجمہ کے مطiiابق یہ الفiiاظ ہیں"۔ وہ بیiiواؤں کے گھiiروں کے نگلCiiے ہیں اور تپرانے مکر سے نماز کو طول دیCے ۔ انہیں زیادہ سزا ہوگی" ۔ اورنئے اردو ترجمہ میں یہ الفiiاظ اس طرح پر ہیں۔ اوروہ" بیوہ عورتوں کے گھروں کو دبابیٹھCے ہیں۔ اوردکھiiاوے کے لiiئے

تانہیں زیادہ سزا ہوگی"۔ نماز کوطول دیCے ہیں۔ میں بھی مسiiیح کے فقیہiiوں کی بiiاب> یہی الفiiاظ موجiiود۴۷: ۲۰اورلوقiiا

ہیں ۔ پس مCی میں جہاں فقیہوں اور فریسیوں کی مخCلف ریاکاروں پر افسوس ظاہر کیiiاتانہی کے مCعلiiق مسiiیح کے یہ الفiiاظ بھی اس بیiiان کی تکمیiiل کے لiiئے گیiiا ہے وہiiاں

کی بنiiاء۴۷: ۲۰ اور لوقiا ۴۰: ۱۲حاشیہ پر لکھے گئے جوبعد کiو غلطی سiے مiرقس اا۱۳: ۲۳پiiر جiiزومCن سiiمجھ کiiر آاگے درج کiiئے گiiئے۔ مگiiریہ قiiدیم نسiiخوں مثل کے

آاگے نہیں پائے جiiاتے ہیں اورنہ ہی زیiادہ قiiدیم۱۳: ۲۳وٹیکن سینا اور بیزامیں مCی کے ترجموں میں موجود ہیں۔

آای> مرقس آای> مرقس چوتھی ۱۶۱۶: : ۷۷چوتھی تپرانا اردوترجمہ(۔ " اگرکسی کے کان سننے کے ہوں توسنے")

آاگاہی کا سنجیدہ کلا� مسیح نے کئی موقعوں پر اسCعمال کیا)دیکھو مCی یہ ۱۴: ۷(۔ چiiiونکہ مiiiرقس ۳۵: ۱۴ ، ۸: ۸۔ لوقiiiا ۹: ۴، مiiiرقس ۴۳، ۹: ۱۳، ۵: ۱۱

آاخiiiرm میں مسiiiیح کے یہ الفiiiاظ پiiiائے جiiiاتے ہیں کہ " تم سiiiب مiiiیرm سiiiنو اور کے آای> میں اس سننے اورسمجھنے کی بات کا بیiiان پایاجاتiiاہے اس لiiئے۱۵سمجھو" اور

م� مقدس کے بہ> سے اس کے حاشیہ پر مسیح کے یہ الفاظ لکھے گئے جوبعد کوکلا مقامات کی بناء پر جiiزومCن سiمجھ کiر غلطی سiے مCن میں درج کرلiiئے گiiئے مگiریہ

اا وٹیکن اورسiiینا میں نہیں پiiائے۱۵: ۷الفiiاظ مiiرقس آاگے قiiدیم معiiCبر نسiiخوں مثل کے تپرانے ترجموں میں موجود ہیں۔ جاتے اورنہ ہی زیادہ

آایات مرقس آایات مرقس پانچویں وچھٹی ۴۶۴۶تا تا ۴۴۴۴: : ۹۹پانچویں وچھٹی تپرانا اردو ترجمہ(۔ آاگ نہیں بجھCی") " جہاں ان کا کیڑا نہیں مرتا اور

آای> ۴۸: ۹یہ جملہ مiiرقس آاخiiر میں۴۷ میں موجiiود ہےجس کے پہلے کے آای> آاخiر میں یہی الفiاظ۴۵الفاظ جہنم میں ڈالا جائے " پائے جاتے ہیں چiونکہ کے

آای> آاخر میں یہ الفiiاظ " کہ جہنم کے۴۳جہنم میں ڈالا جائے پائے جاتے ہیں اور کے آاگ میں جiiائے جiiوکبھی بجھiiنے کی نہیں" اس لiiئے دونiiوں مقiiاموں میں لفiiظ بیچ اس

۴۸: ۹جہنم کے مCعلق یہ الفاظ حاشیہ پر لکھے گئے جو بعiiد کiiو غلطی سiiے مiiرقس آای> کے۴۵، ۴۳کی بنا پر جزومCن سمجھ کر تن میں داخل کئے گiiئے مگiiریہ الفiiاظ

تسریانی تپرانے آاگے نہ نسiiخہ وٹیکن میں پiiائے جiiاتے ہیں یہ نہ نسiiخہ سiiینا میں اورنہ ہی ترجموں میں ۔

Page 20: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

آای> مرقس آای> مرقس ساتویں ۲۶۲۶: : ۱۱۱۱ساتویں آاسمان پر ہےتمہارے قصiiور " اوراگر تم معاف نہ کروگے توتمہارا باپ بھی جو

تاردوترجمہ(۔ تپرانا بھی معاف نہ کرے گا") میں دعiiا مiiانگنے کے بiiارے میں مسiiیح۲۵: ۱۱اس سiiے اوپiiر یعiiنی مiiرقس

کے یہ الفاظ مندرج ہیں" اگرتمہیں کسی سiiے کچھ شiiکای> ہوتواسiiے معiiاف کروتiiاکہآاسمان پر ہے تمہارے قصور معاف کرے" اورمCiiی میں۱۵تiiا ۱۴: ۶تمہارا باپ بھی جو

آادمیiiوں دعا کرنے کے بارے میں مسیح کے یہ الفاظ پائے جاتے ہیں " اوراس لئے اگرتم آاسiiمانی بiiاپ بھی تمہیں معiiاف کریگiiا اوراگiiر تم کے قصiiور معiiاف کiiروگے توتمہiiارا آادمیiiiوں کے قصiiiور معiiiاف نہ کiiiرو گے توتمہiiiارا بiiiاپ بھی تمہiiiارے قصiiiور معiiiاف نہ

میں چونکہ مسیح کے اس قول کا پہلا حصiiہ پایiا جاتiاہے۔ اس۲۵: ۱۱کریگا")مرقس کی بنiا پiر۱۵: ۶لئے اس کے حاشیہ پiر دوسiرا حصiہ بھی لکھiiا گیiا جوبعiد کiو مCiی

اا وٹیکین سینا اور بiیزا جزومCن سمجھ کر مCن میں داخل کیا گیا۔ مگر قدیم نسخوں مثلآاگے نہیں پائے جاتے۔۲۵: ۱۱میں یہ الفاظ مرقس کے

آای> مرقس آای> مرقس آاٹھویں ۲۸۲۸: : ۱۵۱۵آاٹھویں تاردو تپرانiiا " تب وہ نوشCہ اس مضمون کا کہ وہ بدکاروں میں گنا گیا پورا ہiiوا")

ترجمہ(۔ میں مسیح کے یہ الفاظ پائے جاتے ہیں کہ " یہ جولکھiiا ہے کہ۳۷: ۲۲لوقا

۲۷: ۱۵وہ بدکاروں میں گنiiا گیiiا اس کiا مiیرے حiق میں پiورا ہونiiا ضiiرور ہے"اورمiرقس تانہوں نے اس کے ساتھ دوڈاکو ایiiک اس میں اس نوشCے کی تکمیل پائی جاتی ہے کہ کی داہنی اورایک اس کی بiائیں طiiرف صiلیب پiر چڑھiائے"اس لiئے اس کے حاشiیہ پiرآاگیiiا چنiiانچہ قiiدیم نسiiخوں تاس نوشCہ کا بیان کیا گیiiا جوبعiiد کiiو غلطی سiiے مCن میں

آاگے پiiiائے نہیں۲۷: ۱۵یعiiiنی وٹیکین ، سiiiینا ،سiiiکندریہ اور بiiiیزا میں یہ الفiiiاظ کے جاتے۔

آای> لوقا آای> لوقا نویں ۳۶۳۶: : ۱۷۱۷نویں آادمی جوکھی> میں ہونگے ایک پکڑا دوسiiرا چھiiوڑا جائیگiiا" ا" اور دو تران )پ

اردو ترجمہ(۔آای> میں مسیح کے یہ الفاظ مرقو� ہیں" دوعورتیں ایک۳۵اس کے اوپر یعنی

ساتھ چکی پیسCی ہونگی اور لے لی جائیگی اوردوسiرm چھiiوڑدm جiائیگی۔ یہ پiوراکلا�آادمی کھی> میں ہiiونگے ایiiک لے۴۱، ۴۰: ۲۴مCی تاس وق> دو میں یوں پایا جاتiiاہے۔

لیiiiا جائیگiiiا اوردوسiiiرا چھوڑدیiiiا جائیگiiiا۔ دوعiiiورتیں چکی پیسCiiiی ہiiiونگی ایiiiک لے لی (میں اس قiiول کiiا صiiرف دوسiiرا۳۵: ۱۷جiiائیگی اوردوسiiرm چھiiوڑm دm جائیگiiا)لوقiiا

حصہ پایا جاتاہے اس لئے پورا قول بCانے کے لئے اس کے حاشیہ پر پہلا حصہ بھی نقل کی بنiiا پiر غلطی سiiے مCن میں درج ہوگیiiا۔ یہ۴۰: ۲۴کیا گیiiا جوبعiiد کiiو اسiiی مCiی

تسریانی ترجموں میں لوقا تپرانے الفاظ قدیم نسخوں یعنی وٹیکین، سکندریہ وغیرہ اور زیادہ آاگے پائے نہیں جاتے۔ ۳۵: ۱۷ کے

Page 21: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

آای> لوقا آای> لوقا دسویں ۱۷۱۷: : ۲۳۲۳دسویں " اسiiے ہiiر عیiiد میں ضiiرور تھiiا کہ کسiiی کiiو ان کے واسiiطے چھiiوڑدے"

تپرانا اردو ترجمہ(۔ ( میں پلاطوس کے یہ الفiiاظ منiiدرج ہیں" پس میں۱۶: ۲۳اس سے پہلے لوقا

سے پCہ ملiiCاہے کہ " وہ عیiiد پiiر ایiiک قیiiد۶m: ۱۵اس کوپٹواکر چھوڑدیCاہوں" اورمرقس تان کی خiاطر چھوڑدیiا کرتiا تھiا" اورمCiی کiو جس کے واسiطے لiوگ عiرض کiرتے تھے

میں یوں لکھاہے کہ" حiiاکم کiiا دسCiiور تھiiاکہ عیiiد پiiر لوگiiوں کی خiiاطر ایiiک۱۵: ۲۷ میں یہ کہ " تمہiiارا دسCiور۳۹: ۱۸قیدm جسiے وہ چiiاہCے تھے چھوڑدیiCا تھiا"اوریوحنiا

آادمی چھوڑدیiiا کرتiiاہوں"پس لوقiا کے۱۶: ۲۳ہے کہ میں مسیح کو تمہارm خاطر ایک حاشیہ پر بھی بطور توجیہ کے یہ الفiiاظ لکھے گiئے۔ جiوپھر غلطی سiے انہیں مقامiات

آاگے قiiدیم نسiiخوں۱۶: ۲۳کی بنا پر مCن میں داخiiل کiiئے گiiئے ۔ یہ الفiiاظ لوقiiا کے تسریانی وغيرہ ترجموں میں نہیں پائے جاتے تپرانے اا وٹیکین اورسینا اور زیادہ مثل

آای> یوحنا آای> یوحنا گیارھویں ۴۴: : ۵۵گیارھویں یہ پانی کے ہلنے کے منCظر تھے کیiiونکہ ایiک فرشCiہ بعضiiے وق> اس حiiوضتاترتا تھا تاتر کر پانی کو ہلاتا تھا اورپانی کے ہلنے کے بعد جو کوئی پہلے اس میں میں

تپرانا اردو ترجمہ(۔ کیسی ہی بیمارm میں گرفCار ہوا ہو اس سے چنگا ہوجاتا تھا"۔) سارm مشکوک عبارتوں میں سے صرف یہی غیر انجیلی مضمون ہے جiiو مCنتاس میں داخل ہوگیا۔ مگر یہ غلطی فہمی بھی کسی مفسiر کiو اس بیمiار شiخص کے

تاسiiے جiiواب دیiiا۔۷: ۵قول کی بنا پر ہوئی جویوحنا میں مندرج ہے کہ " اس بیمار نے آادمی نہیں کہ جب پانی ہلایا جائے تiومجھے حiiوض میں اے خداوند میرے پاس کوئی تاتر پڑتا ہے" پس بیمiiاروں کے تاتاردے بلکہ میرے پہنچCے پہنچCے دوسرا مجھ سے پہلے

تاتiiرنے کی غiiرض بیiiان حوض پر پڑے رہنے اور پiiانی کے ہلiiنے کی وجہ اوراس میں پہلے کرنے کے لiئے بطiور تفسiیر کے حاشiیہ پiر یہ عبiارت لکھی گiئی ۔ جوزمiانہ مابعiiد میں غلطی سے مCن کا جزوبن گئی۔جن کا تبوں نے مCن میں یہ الفiاظ ای�iادکئے وہ ان کے بارے میں شک میں تھے کہ یہ اصل مCن کiا حصiہ ہیں یiiا نہیں چنiiانچہ انہiiوں نے اسآای> آای> کiiو خطiiوط وحiiدانی میں لکھiiا جس سiiے ظiiاہر ہے کہ ان کے خیiiال میں یہ اا وٹیکن سiiینا اور بiiیزا وغiiیرہ میں نہیں پiائی تپرانے نسiخوں مثل آای> بھی مشiکوک تھی یہ

تپرانے ،سریانی لاطینی اورقبطی ترجموں میں پائی جاتی ہے۔ جاتی اورنہ ہی زیادہ

آای> اعمال آای> اعمال بارھویں ۳۷۳۷: : ۸۸بارھویں تاس نے جiiواب میں " فلپس نےکہا اگرتواپنے دل سے ایمان لاتا ہے تiiوروا ہے

تاردو ترجمہ(۔ کہا کہ میں ایمان لاتاہوں کہ یسوع مسیح خدا کا بیٹا ہے")پرانا آای> میں حبشی خوجے کا یہ قول بصورت اسCفہا� مندرج۳۶اس سے پہلے

ہے " خiوجے نے کہiiا کہ دیکھ پiiانی موجiiود ہے اب مجھے بپCسiiمہ لیiiنے سiiے کونسiiی چیز روکCی ہے؟" مگر اس کے بعد فلپس کا جiiواب نہیں لکھiiا گیiiا بلکہ یہ مرقiiو� ہے "تاتiر پiڑے پس اس نے رتھ کے کھiiڑا کiرنے کiا حکم دیiا اورفلپس اورخiوجہ دونوپiانی میں تاس نے اس کiiiو بپCسiiiمہ دیiiiا"۔ اس لiiiئے خiiiوجے اورفلپس کے مکiiiالمہ کی تکمیiiiل اور اورفلپس کے خiiوجے کے سiiاتھ مCفiiق الiiرائے ہوجiiانے کے اظہiiار کے لiiئے حاشiiیہ پiiر یہتانہiوں نے فلپس کiا مدجدیiد میں موجiود ہے" جب الفاظ لکھے گiئے جن کiا مفہiو� عہ

(۔ خداونiiد۱۲: ۸یقین کیا توسب لوگ خواہ مردخواہ عورت بپCسمہ لینے لگے")اعمال (۔ جوایمiان لائے۳۱: ۱۶یسiوع پiر ایمiان لاتiو تiواور تiiیرا گھرانiا نجiiات پائیگiا")اعمiال

( "۳۵: ۹(۔ کیا توخدا کے بیٹے پر ایمان لاتiiاہے")یوحنiiا ۱۶: ۱۶اوربپCسمہ لے")مرقس اگر تواپنی زبان سے یسوع کے خداوند ہونے کا اقiiرار کiرے اوراپiنے دل سiiے ایمiان لائے

( زمانہ مابعد میں ان الفاظ کوفلپس کا کلا� سمجھ کر مCن میں داخل۹: ۱۰)رومیوں

Page 22: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

کیا گیا۔لیکن معCبر شہادتوں سے ثاب> ہوتاہے کہ یہ مCن کا حصہ نہیں ۔ چنانچہ قiiدیمتپرانے ترجموں میں یہ الفاظ پائے نہیں جاتے۔ نسخوں وٹیکن اورسینا میں اوردیگر

آای> اعمال آای> اعمال تیرھویں ۳۴۳۴: : ۱۵۱۵تیرھویں سiے ظiiاہر ہے کہ یہiiوداہ۳۳: ۱۵مگر سیلاس نے وہاں رہنا بہCر جانا" اعمال

اورسیلاس انطاکیہ سے رخص> کردئiیے گiئے تiاکہ واپس یروشiلیم کiو جiائیں اور اعمiال سے معلو� ہوتاہے کہ اس کے بعد سیلاس پولiiوس کiiو انطiiاکیہ میں ہی ملا پس۴۰: ۱۵

آاگاہی کے لئے یہوداہ تویروشلیم کوچلا گیا مگر سiiیلاس صاف ظاہر ہے کہ اس امر کی انطاکیہ میں ہی رہ گیا۔ یہ الفاظ پہلے حاشiiیہ پiiر لکھے گiiئے جوبعiiد کiiو مCن میں درجتپرانے ترجمiiوں میں نہیں پiiائے ہوگiiئے اور یہ الفiiاظ بھی نسiiخہ وٹیکن اورسiiینا اور زیiiادہ

جاتے۔

آای> اعمال آای> اعمال چودھویں ۷۷: : ۲۴۲۴چودھویں " اورچاہا کہ اپنی شریع> کے موافق اس کی عدال> کریں پiiر لوسiiیاس سiiردار کے بڑm زبردسCی کے ساتھ اسے ہمارے ہiiاتھوں سiے چھین لیiا گیiا اوراس کے مiدعیوں

تپرانااردو ترجمہ(۔ کوحکم دیاکہ تیرے پاس جائیں")تاسiiے۶: ۲۴اعمال آاخر میں یہودیiiوں کےیہ الفiiاظ منقiiول ہیں" اورہم نے کے

آای> آاگے آاپ ان سiب۸پکڑا۔ اوراس کے میں یوں لکھا ہے" اسی سے تحقیق کرکے تiو ( میں۲۷: ۲۳بiiاتوں کودریiiاف> کرسiiکCاہے جن کiiا ہم ان پiiر الiiزا� لگiiاتے ہیں")اعمiiال

لوسiiیاس کے یہ الفiiاظ منiiدرج ہیں کہ" اس شiiخص کویہودیiiوں نے پکiiڑ کرمارڈالنiiا چاہiiا ۳۰: ۲۳مگرجب مجھے معلو� ہوا کہ رومی ہے توفوج سiiمی> چiiڑھ گیiiا اورچھڑالایiiا"اور

mی میں یہ کہ اس کے مiiدعیوں کiiوبھی حکم دے دیiiاہے کہ تiiیرے سiiامنے اس پiiر دعiiو کی بنiiا پiر ان واقعiiات کے بیiiان کی تکمیiiل کے لiiئے۳۰، ۲۷: ۲۳کریں"پس اعمiال

کے حاشیہ پر یہ الفاظ لکھے گئے جوبعدکو مCن میں راہ پاگئے۔ مگر یہ۶: ۲۴اعمال

تپرانے ترجمiوں میں موجiود الفiiاظ زيiادہ قiدیم نسiخوں یعiiنی وٹیکن اورسiiینا میں اور زیiادہ نہیں

آای> اعمال آای> اعمال پندرھویں ۲۹۲۹: : ۲۸۲۸پندرھویں آاپس میں بحث کiiiiiرتے چلے mودiiiiiاتیں کہیں تھیں یہiiiiiجب اس نے یہ ب "

تپرانا اردو ترجمہ(۔ گئے") سے معلو� ہوتاہے کہ بعض یہودیiiوں نے پولiiوس کی بiiاتوں کiiو۲۴: ۲۸اعمال

آاپس میں مCفiiق نہ۲۵: ۲۸مان لیiiا۔ اور بعض نے نہ مانiiا اور میں یہ لکھiiا ہے کہ" جب آاگے پولiiوس کiا وہ ہوئے توپولوس کے اس ایک بات کہنے پiر رخصii> ہiiوئے " اس سiiے قول مندرج ہے جس کے کہنے پر یہودm رخص> ہوئے مگiiر پھiiر اس کے بعiiد یہودیiiوں کے رخص> ہونے کا ذکر م�کور نہیں پس اسی امر کی توضیح کیلئے پولوس کی باتوںآاپس میں مCفق نہ ہونے کی وجہ سے بحث کiرتے ہiiوئے رخصi> ہiiوئے )جیسiا mپر یہود

آای> سے ظاہر ہے(۲۵، ۲۴کہ یہ الفاظ حاشiیہ پiر لکھے گiئے اورالفiاظ" یہ بiاتیں کہیں تھیں" خiود اس امiر کiا یقیiنی ثبوت پیش کرتے ہیں کہ یہ اعمال کی کCاب کے مCن سے )جس کولوقاچشم دیiد گiواہ نے قلمبند کیا( جداگانہ اور زمانہ مابعد کے ہیں اور معCبر شہادتوں سے معلiiو� ہوتiiاہے کہتپرانے ترجمiوں میں یہ اصل مCن کے الفاظ نہیں ۔ چنانچہ نسخہ وٹیکن اورسینا اور زیiiادہ

یہ الفاظ موجود نہیں۔آای> رومیوں ۲۴: ۱۶سولھویں

تپرانiا اردو ہمiارے خداونiد یسiوع مسiیح کiا فضiل تم سiب کے سiاتھ ہiiوئے" )ترجمہ(

آاخiiر میں موجiiود ہیں اورپiiانچویں صiiدm کے۲۰: ۱۶یہ الفiiاظ رومیiiوں کے آای> تپرانے۲۳نسخہ بیزا اورلاطیiiنی ترجمiiوں میں تiو کے بعiiد پiائے جiiاتے ہیں مگiر زیiادہ

Page 23: The Word of Truth - Muhammadanism€¦ · Web viewTHE WORD OF TRUTH By Allama Abdul Haqq کلام حق مصنفہ علامہ عبدالحق صاحب پروفیسر نارتھ انڈیا

اا وٹیکن ، سiiینا ،سiiکندریہ اورافiiرائیمی وغiiیرہ میں رومیiiوں آاخiiر۲۰: ۱۶نسiiخوں مثل کے میں اور زمانہ مابعد کے نسخوں میں دونومقاموں میں پس معCبر شiiہادتوں کی بنiiا پرثiاب>

آاخiiر میں ہی ہیں اور رومیiiوں ۲۰: ۱۶ہوتiiاہے کہ دراصiiل یہ الفiiاظ رومیiiوں ۲۳: ۱۶ کے mآای> قرار د آایات کے نمبر لگاتے وق> یہ جداگانہ آاگے غلطی سے لکھے گئے اور کے

گئی ۔

آای> آای> سCرھویں ۷۷: : ۵۵یوحنا یوحنا ۱۱سCرھویں آاسمان پر گواہی دیCiiے ہیں بiiاپ اورکلا� اورروح القiiدس اوریہ "کہ تین ہیں جو )

تپرانا اردو ترجمہ(۔ تینوں ایک ہیں اورتین ہیں جو زمین پر( گواہی دیCے ہیں ")آای> کiiا وہ حصiiہ جوخطiiوط وحiiدانی میں ہے موجiiودہ تiiرجمے میں پایiiا اس

آای> کے شiروع میں۸نہیں جاتا۔ اب ان الفiiاظ کiو جوخطiوط وحiدانی سiے بiاہر ہیں آای> یiiوں ہے" اورگiiواہی دیiiنے والے تین ہیں روح اور پiiانی اورخiiون یہ لکھiiا گیiiا ہے اوروہ

آای> آاگے یعiiنی میں لکھiiا ہے کہ" جب ہم۹تینوں ایک ہی بات پر مCفiiق ہیں اس سiے آادمیiiوں کی گiواہی قبiiول کرلیCiےہیں توخiدا کی گiواہی تiواس سiے بiڑھ کiر ہے" اس لiiئے حاشیہ پرخدا کی گواہی کوتین یعنی روح اورپانی اورخون کے بالمقابل اقانیم ثلاثہ تشریح

کرنCھیiiوں۲۔ ۱۹: ۲۸کے ساتھ بیان کیاگیا ۔ اوریہ بیان غیر انجیلی نہیں۔ چنiiانچہ مCiiی آای> ۔ ۲۱، ۲۰۔ یہوداہ ۱۴: ۱۳ تiا۱: ۱ ۔ یوحنiiا ۳، ۲: ۱۔ عبرانی ۳تا ۱: ۱یوحنا ۱ ۔ وغiiیرہ مقامiiات میں بiiاپ ،کلا� اورروح القiiدس کiiاذکر۱۳: ۱۹ ۔مکاشiiفہ ۱۴ ، ۴

آای> کو مCن سے نکال دینiا ہی اس امiر کiا نہای> صراح> کے ساتھ م�کور ہے اوراس بین ثبوت ہے کہ کCاب مقiدس میں تحریiف بالعمiد کبھی نہیں ہiوئی بلکہ بiرعکس اس کے اسی سے مسیحی ایسے دیانCدار ثاب> ہوتے ہیں کہ جب انہیں یہ معلو� ہوگیiiا کہ یہ الفiiاظ مCن کاحصiiہ نہیں تiiواگرچہ یہ الفiiاظ ثiiالوث فی الواحiiد کے عقیiiدہ کے مصiiدق وموید تھے توبھی مسئلہ تثلیث فی الCوحید کے معCقiiدین نے ہی ان کiiو مCن سiiے خiiارج

کردیا نیز جس کاتب نے اس کiiو پہلے حاشiiیہ سiiے مCن میں داخiiل کیiiا اس کiiوبھی ان الفiiاظ نے جiزومCن ہiونے کے مCعلiق شiک تھiiا۔ اس لiئے یہ الفiiاظ خطiوط وجiدانی میں لکھے گئے اوریہ الفاظ کسی قدیم نسiiخے میں پiائے نہیں جiiاتے۔ نہ نسiخہ وٹیکن میں

اورنہ ہی سینا ، سکندریہ ،افرائیمی اوربیزاوغیرہ نسخوں میں۔ اگرچہ یہ مضمون اس قدر وسیع ہے کہ اس کا بخوبی شiiرح وبسiiط کے سiiاتھ بیان لکھنے کےلئے ایک ضیغم کCاب درکارہے تiاہم جوتھiiوڑا سiا بنظiiر اخCصiار ہم یہiiاں لکھ چکے ہیں اس کوبھی غوروانصاف کی نظر سے بحیثی> مجموعی مطالعہ کر لیiiنے کے بعد کوئی حق پسiiند اور منصiiف مiiزاج یہ نہ کہہ سiiکیگا کہ " انجیiiل میں روز مiiرہ کCربیون> ہوتی رہCی ہے یہ دراصل تحریف ہے" اورپس یہ انجیل نویسiiوں کی غلطی ہے" لیکن اگراس کوبغور پiiڑھ چکiiنے کے بعiiدبھی کiiوئی شiiخص حiiق وانصiiاف کی طiiرفآانکھیں مونiiدھ کiiر کلا� مقiiدس کiiو محiiرف کہiiنے پiiر ہی اصiiرار کiiرے تiiو اسiiے سiiے منصف حقیقی کے حضور جوابدہی کرنی پڑیگی" وما علینا الابلاغ " اورپھiiر ہم مقiiدس رسول کی اس نصیح> پرکاربند ہiiونگے کہ " بیوقiiوفی اورنiiادانی کی حجiiCوں سiiے کنiiارہ کiiرو کیiiونکہ توجانiiCاہے کہ ان سiiے جھگiiڑے پیiiدا ہiiوتے ہیں اورمناسiiب نہیں کہ خiiداکا

(۔" ایiiک دوبiiار نصiiحی> کiiرکے بiiدعCی۲۴، ۲۳: ۲تیمطiiاؤس ۲بندہ جھگiiڑا کiiرے" ) (۔ " وہ مغرور ہے اورکچھ نہیں جانiiCا بiiدگوئیاں۱۰: ۳شخص سے کنارہ کر" )طیطس

آادمیiiiوں میں رد وبiiiدل پیiiiداہوتا ہے جن کی عقiiiل بگڑگiiiئی ہے") تان اور بiiiدگمانیاں اور(۔۵، ۴: ۶تیمطاؤس ۲